انٹرٹینمینٹتازہ ترین

سندھ ثقافت ڈے: برداشت، امن اور یکجہتی کا پیغام — صدرِ مملکت کا تفصیلی بیان

صوبہ بھرمیں ثقافتی جوش و خروش کے ساتھ تقاریب، ریلیاں اور جشن

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

صوبہ بھر میں آج سندھ ثقافت ڈے روایتی عقیدت، جوش و محبت کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے قوم کے نام اپنے خصوصی اور تفصیلی پیغام میں کہا کہ سندھ ثقافت ڈے صرف ایک تہوار نہیں بلکہ ایک ایسی تہذیبی روایت ہے جو صدیوں پر محیط امن، برداشت، تکثیریت اور انسانی اقدار کی ترجمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی ثقافت پاکستان کی اجتماعی شناخت کا لازمی حصہ ہے، جس نے ہمیشہ سماجی ہم آہنگی، بین المذاہب احترام اور کثیرالثقافتی روایات کو فروغ دیا۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ سندھ کی شاندار تہذیبی میراث موہنجو داڑو کی قدیم تہذیب سے شروع ہو کر آج کے جدید، ترقی پذیر اور ہم آہنگ معاشرے تک پھیلی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق، یہ خطہ ہمیشہ علم و ادب، موسیقی، روحانیت اور فنونِ لطیفہ کا مرکز رہا ہے۔ صوفیاء کی سرزمین ہونے کے ناتے سندھ نے محبت اور امن کا پیغام پورے برصغیر تک پھیلایا ہے، جس کی مثال شاہ عبداللطیف بھٹائی، سچل سرمست اور دیگر بزرگوں کی تعلیمات ہیں۔

انہوں نے تاریخی تناظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ نے 1936 میں بمبئی پریزیڈنسی سے علیحدگی کے بعد اپنی ایک انفرادی آئینی اور تہذیبی شناخت قائم کی، جو آنے والی نسلوں کے لیے سنگِ میل ہے۔ صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سندھ وہ پہلا صوبہ تھا جس نے قیامِ پاکستان کی قرارداد منظور کر کے پاکستان کی تاریخ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ ان کے مطابق، یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ نے ہمیشہ مادرِ وطن کے لیے اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ سندھ کی جغرافیائی اور سماجی اہمیت اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب دیکھا جائے کہ یہاں اردو بولنے والی آبادی کی بڑی تعداد بھی آباد ہے، جو اس صوبے کو بین الثقافتی برداشت اور ہم آہنگی کی روشن مثال بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بسنے والی تمام برادریاں، چاہے وہ سندھی ہوں، اردو بولنے والے ہوں یا دیگر نسلی و لسانی گروہ، ایک دوسرے کے ساتھ محبت، بھائی چارے اور احترام کے ساتھ رہتی ہیں۔ یہی وہ خصوصیات ہیں جو سندھ کو پاکستان کے دوسرے خطوں سے ممتاز بناتی ہیں۔

صدرِ پاکستان نے سندھی زبان کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ زبان نہ صرف ملک کی قدیم ترین زبانوں میں شمار ہوتی ہے بلکہ ادبی، صحافتی اور ثقافتی لحاظ سے بھی ایک بھرپور اور وسیع روایت رکھتی ہے۔ درجنوں سندھی اخبارات، ٹی وی چینلز اور ریڈیو اسٹیشن اس زبان کی ترقی، ترویج اور فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھی ادب، لوک داستانیں، شاعری اور موسیقی دنیا بھر میں سندھی تہذیب کے سفیر کی حیثیت رکھتی ہیں۔

اپنے پیغام کے اختتام پر صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ "سندھ کی ثقافت امن، بھائی چارے، برداشت اور قومی وحدت کی علامت ہے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس ورثے کو آنے والی نسلوں تک پہنچائیں، تاکہ پاکستان کا سماجی تانا بانا مزید مضبوط ہو اور ہماری تہذیبی شناخت برقرار رہے۔”

ملک بھر میں رنگا رنگ تقاریب، ریلیاں اور ثقافتی میلے

دوسری جانب سندھ سمیت پورے صوبہ بھر میں سندھ ثقافت ڈے بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، نوابشاہ، ٹھٹھہ اور دیگر شہروں میں ثقافتی ریلیاں نکالی گئیں۔ اسکولوں، کالجوں اور جامعات میں خصوصی تقاریب، تقریری مقابلوں، موسیقی کے پروگراموں اور سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔
بازاروں، گلیوں اور چوراہوں پر اجرک اور سندھی ٹوپی پہنے مرد، خواتین اور بچے سندھ کی تہذیبی شناخت کو اجاگر کر رہے ہیں۔ ثقافتی میلے، ہنر مندوں کی نمائشیں، دستکاریوں کے اسٹالز اور لوک موسیقی کے پروگرام عوام کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

اس موقع پر ملک کے مختلف اداروں، سیاسی رہنماؤں اور سماجی تنظیموں نے بھی سندھ کے ثقافتی ورثے کو خراج تحسین پیش کیا، جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی "سندھ ثقافت ڈے” کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

سندھ ثقافت ڈے نہ صرف صوبے کی روایات کا جشن ہے بلکہ پاکستان کی وحدت، کثیرالثقافتی پہچان اور باہمی احترام کی علامت بھی ہے—ایک ایسا دن جو قوم کو یاد دلاتا ہے کہ ہمارے ثقافتی ورثے میں ایک ایسی طاقت چھپی ہے جو ہمیں مزید متحد، مضبوط اور پرامن بنا سکتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button