
ایک عزم اور ایک حقیقت !!…تحریر پیر مشتاق رضوی
پولیو ایک بہت ہی خطرناک اور موذی مرض ہے جو کہ ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ وائرس انسان کے دماغ اور حرام مغز پر حملہ کرتا ہے اور اس کی وجہ سے انسان کے اعضاء مفلوج ہو سکتے ہیں۔
پولیو ایک بہت ہی خطرناک اور موذی مرض ہے جو کہ ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ وائرس انسان کے دماغ اور حرام مغز پر حملہ کرتا ہے اور اس کی وجہ سے انسان کے اعضاء مفلوج ہو سکتے ہیں۔
پولیو کا موذی مرض خاص طور پر بچوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے بچوں کی صحت اور زندگی کو بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اور بچوں کو زندگی بھر کا معذور بنا دیتا ہے اس لیے پولیو کے مرض سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن بہت ضروری ہے دنیا بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں، اور بہت سے ممالک پولیو فری ہو چکے ہیں۔ 1988ء میں عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کا پروگرام شروع کیا گیا تھا، اور اس وقت سے پولیو کے کیسز میں 99 فیصد کمی آئی ہے۔پاکستان، نائجیریا اور افغانستان جیسے چند ممالک میں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے۔ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت اور بین الاقوامی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ پولیو ویکسین کے ذریعے بچوں کو پولیو سے بچایا جا رہا ہے، اور پولیو کے کیسز میں کمی آ رہی ہے پاکستان میں پولیو کے مرض کو ختم کرنے کے لیے حکومت اور دیگر ادارے بہت محنت کر رہے ہیں۔ لیکن ابھی بھی پولیو کے مرض کے کچھ واقعات سامنے آتے ہیں۔ اس لیے ہم سب کو پولیو کے مرض سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کروانی چاہیے اور اس مرض کے بارے میں آگاہی پھیلانی چاہیے۔پاکستان میں پولیو کے خلاف مہم 1988ء سے جاری ہے، جب عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ پاکستان میں پولیو کے کیسز میں کمی آئی ہے، لیکن اب بھی یہ مرض موجود ہے۔پاکستان میں پولیو کے خلاف مہم کے لیے حکومت اور بین الاقوامی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ پولیو ویکسین کے ذریعے بچوں کو پولیو سے بچایا جا رہا ہے، اور پولیو کے کیسز میں کمی آ رہی ہے۔
پاکستان میں پولیو کے خلاف مہم 1988ء سے جاری ہے، اور اب تک کئی مہمات چلائی جا چکی ہیں۔ 2025ء کی تیسری انسداد پولیو مہم کے دوران 4 کروڑ 58 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا پاکستان میں پولیو ویکسین مہم کے 30 سال مکمل ہو چکے ہیں، اور اس دوران تقریباً ہر سال ہی انسداد پولیو کی ویکسین کی مہم چلائی جاتی ہے 2025ء میں پہلی ملک گیر پولیو مہم کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوچکی ہے، جس میں 99 فیصد اہداف حاصل کیے گئے اور 45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے جنوبی پنجاب میں پولیو مہم کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں کہ مہم مکمل کر لی گئی ہے اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ ویکسین پلانے کا ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ 31 مئی 2025ء کو جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع میں انسداد پولیو قومی مہم مکمل کی گئی رواں ماہ دسمبر 2025ء میں رواں سال کی آخری قومی پولیو مہم کا آغاز کیا گیا، جس میں 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہم کے دوران پنجاب میں 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جنوبی پنجاب میں انسداد پولیو مہم کے دوران 31 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، جن میں 28837 موبائل ٹیمیں، 1527 فکسڈ ٹیمیں اور 1010 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ اس مہم میں دو لاکھ سے زائد پولیو ورکرز اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں انسداد پولیو مہم کے سلسلےمحکمہ صحت و بہبود آبادی کے زیر اہتمام ایک سیمینار منعقد کیا گیا سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد فیاض میکن نے اس سیمینار سے خطاب کرتے ہوۓ بتایا کہ گذشتہ پانچ سال سے ضلع راجن پور پولیو فری زون ہے وطن۔عزیز پاکستان کو پولیو فری سٹیٹ بنانا ھمارا مشن ہے ضلع راجن پور میں 2020ء سے ابتک پولیو کا کوئی ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا جبکہ عوام کے تعاون حفاظتی ٹیکہ جات کے ای پی آئی پروگرام کا سو فیصد ٹارگٹ بھی جلد حاصل کر لیا جائے گا سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد فیاض میکن نے بتایا کہ ضلع راجن پور میں پانچ لاکھ 64 ہزار پانچ سو آٹھ پچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ٹارگٹ ہے اس کے لئے ضگع بھر کی 69 یونین کونسلز میں چار ہزار پولیو ورکز اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں الحمدللہ ! ضلع راجن پور میں پولیو کے قطرے پلانے کی کوریج سو فیصد رہی ہے محکمہ صحت و بہبود آبادی کے زیر اہتمام اس سیمینار میں جسمیں اساتذہ اور علماء کرام، ڈکٹرز اور صحافیوں نے خصوصی شرکت کی سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر محمد فیاض میکن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پانچ سال تک کے بچون کو پولیو کے قطرے پلانا ایک قومی مہم ہے بچوں کو کو پولیو کے قطرے پلاکر ھم اپنے بچوں کو مستقبل کی معذوری سے بچا سکتے ہیں انہوں نے اساتذہ کرام اور دیگر تمام مکتبہ فکر کو اس سلسلے اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی یونیسف کے نمائندے ساجد سمیر نے کہا کہ اس پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمہ کے لئے ضلع بھر میں محکمہ صحت کی ٹیمیں متحرک ہیں اور وہ سیکیورٹی کمپرومائزڈ علاقوں میں بھی اپنا فریضہ ادا کر رہی ہیں انہوں نے بتایا کہ ضلع کے سکولز میں زیر تعلیم پانچ سال کی عمر تک تقریبا” 38 ہزار بچوں کو بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں۔گے اس سلسلے ڈویژنل صدر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن عارف شبیر نے محکمہ صحت کی قومی مہم۔میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ڈی ایچ او ڈاکٹرغلام مرتضیٰ کے علاوہ ممبر ضلعی امن کمیٹی قاری محمود قاسمی، معروف کالم رائٹر سید مشتاق رضوی، سینئر صحافی اختر ملک اور معروف سماجی راہنما نواب راشد اسحاق نے اپنے خطابات میں پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا جبکہ سیمینار میں موجود نجی سکولز کے پرنسپلز اور سماجی شخصیات نے بھر پور شرکت کی ۔اس سیمینار کا پیغام ہے کہ پولیو سے بچاؤ کے دو قطرے، بچوں کو زندگی کی معذوری سے محفوظ رکھتے ہیں


