تازہ ترینصحت

دنیا بھر میں سپر فلو کے کیسز میں تشویشناک اضافہ، طبی ماہرین نے الرٹ جاری کر دیا

ڈاکٹز کا کہنا ہے کہ سپر فلو کی علامات عام فلو کے مقابلے میں زیادہ شدید ہوتی ہیں۔

نا صف عوان- پاکستان، وائس آف جرمنی اوردو نیوز کے ساتھ :
دنیا کے مختلف خطوں میں سپر فلو کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے جس پر عالمی طبی اداروں اور ماہرین صحت نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ موجودہ موسم میں پھیلنے والا یہ سپر فلو عام موسمی فلو سے کہیں زیادہ خطرناک ہے اور یہ انفلوئنزا اے وائرس سے منسلک ہے، جو نہ صرف تیزی سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے بلکہ بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹز کا کہنا ہے کہ سپر فلو کی علامات عام فلو کے مقابلے میں زیادہ شدید ہوتی ہیں۔ متاثرہ افراد میں تیز بخار، شدید سردرد، مسلسل اور شدید کھانسی، گلے میں خراش، جسم اور پٹھوں میں ناقابلِ برداشت درد، غیر معمولی تھکن اور شدید کمزوری کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ بعض مریضوں میں سانس لینے میں دشواری، سینے میں جکڑن اور آکسیجن کی سطح کم ہونے جیسے خطرناک مسائل بھی رپورٹ ہو رہے ہیں، جس کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
سپر فلو خاص طور پر بچوں، بزرگوں، حاملہ خواتین اور پہلے سے موجود بیماریوں جیسے دل، پھیپھڑوں، ذیابیطس یا کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں احتیاطی تدابیر سخت کر دی گئی ہیں اور عوام کو غیر ضروری اجتماعات سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں بھی انفلوئنزا اے وائرس کی اس قسم کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جسے سپر فلو کہا جا رہا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں فلو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جبکہ سرکاری و نجی اسپتالوں میں فلو سے متاثرہ مریض رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی حکام کا کہنا ہے کہ عوام کو علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور خود علاج سے پرہیز کرنا چاہیے۔
ماہرین نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھویا جائے، ماسک کا استعمال کیا جائے، کھانسی یا چھینک کے دوران منہ اور ناک کو ڈھانپا جائے اور بیمار افراد سے فاصلہ رکھا جائے۔ اس کے علاوہ قوتِ مدافعت بہتر بنانے کے لیے متوازن غذا، مناسب آرام اور پانی کے زیادہ استعمال پر بھی زور دیا گیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت احتیاط اور آگاہی ہی سپر فلو کے پھیلاؤ کو روکنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور مستند طبی مشوروں پر عمل کریں تاکہ اس خطرناک وائرس کے اثرات سے خود کو اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button