صحت

پاکستان کی کینسر کے خلاف جنگ میں IAEA کی تعریف: 20 ہسپتالوں کا نیٹ ورک اور تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کی خدمات کی سراہنا

"Rays of Hope" ایک عالمی پروگرام ہے جس کا مقصد کینسر کی تشخیص اور علاج میں جدید ریڈیو تھراپی اور دیگر تابکاری خدمات تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

مدثر احمد-امریکہ،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل، رافیل ماریانو گروسی نے پاکستان کے کینسر کے علاج کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی ہے، خاص طور پر ان اقدامات کا ذکر کیا جو پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کے ذریعے کیے جا رہے ہیں۔ گروسی نے پاکستان میں کینسر کے علاج کے لیے مختص 20 ہسپتالوں اور ملک بھر میں موجود تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کے نیٹ ورک کو اجاگر کیا۔

پاکستان کا عزم: "Rays of Hope” کے ذریعے عالمی سطح پر ایک نیا آغاز

پاکستان، IAEA کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے تحت خاص طور پر "Rays of Hope” (روشنی کی کرن) کے اقدام کو مزید وسعت دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ "Rays of Hope” ایک عالمی پروگرام ہے جس کا مقصد کینسر کی تشخیص اور علاج میں جدید ریڈیو تھراپی اور دیگر تابکاری خدمات تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ اس اقدام کے تحت پاکستان نے INOR (International Nuclear Oncology Radiology) جیسے جدید طبی مراکز کی مدد سے ملک بھر میں زندگی بچانے والی خدمات فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔

کینسر کے علاج میں پاکستان کا کردار

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کے مطابق، ان 20 ہسپتالوں میں جدید ترین ریڈیو تھراپی مشینیں اور علاج کے جدید طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد کینسر کے مریضوں کے علاج میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ پاکستان میں ان ہسپتالوں کے ذریعے ہر سال ہزاروں مریضوں کو بہترین علاج اور جدید تشخیصی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔

PAEC کے نمائندوں نے بتایا کہ اس نیٹ ورک میں شامل ماہرین، ڈاکٹرز اور طبی عملہ عالمی معیار کی تربیت حاصل کرتا ہے تاکہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے مریضوں کا علاج کر سکیں۔ اس کے علاوہ، IAEA کی جانب سے فراہم کی جانے والی تربیت اور معاونت نے پاکستان کے کینسر کے علاج کے نظام کو مزید مستحکم بنایا ہے۔

"Rays of Hope” پروگرام کا عالمی سطح پر اثر

رافیل ماریانو گروسی نے اپنے بیان میں کہا، "پاکستان نے اپنے اندر جوہری توانائی کے شعبے کو نہ صرف توانائی کے لیے استعمال کیا ہے بلکہ اس کا بھرپور فائدہ صحت کے شعبے میں بھی اٹھایا ہے۔ IAEA کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری عالمی سطح پر ایک مثال بن چکی ہے۔”

گروسی نے مزید کہا کہ "Rays of Hope” پروگرام کے تحت، پاکستان نے ریڈیو تھراپی، تابکاری علاج، اور تشخیص کے جدید طریقوں کو ملک کے ہر کونے تک پہنچانے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں، وہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے ایک مثبت قدم ہیں۔

پاکستان کی عالمی سطح پر پہچان اور مستقبل کی امیدیں

پاکستان کی جانب سے کینسر کے علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے یہ اقدامات عالمی سطح پر تسلیم کیے جا چکے ہیں۔ IAEA کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے پاکستان کے کینسر کے علاج کے مراکز کی فعالیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کا مقصد ہر سطح پر علاج کی معیاری خدمات کو یقینی بنانا ہے۔

آنے والے دنوں میں، پاکستان "Rays of Hope” پروگرام کو مزید وسعت دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ ہر پاکستانی کو بروقت اور موثر علاج مل سکے۔ یہ نہ صرف کینسر کے مریضوں کے لیے ایک امید کی کرن ہے بلکہ پاکستان کے صحت کے نظام میں ایک نئی تبدیلی کی طرف بھی ایک قدم ہے۔

پاکستان کی حکومت اور PAEC کی جانب سے مسلسل تعاون، عالمی اداروں کے ساتھ شراکت داری، اور جدید ترین علاجی خدمات کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان میں کینسر کے مریضوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی اور ملک کے صحت کے نظام میں اہم تبدیلیاں آئیں گی۔

پاکستان کا یہ اقدام نہ صرف اس کی داخلی سطح پر صحت کے نظام کی مضبوطی کی علامت ہے بلکہ یہ عالمی سطح پر پاکستان کے عزم اور ترقی کی ایک روشن مثال پیش کرتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button