پاکستاناہم خبریں

پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز انجام دیے، 10 شدت پسند ہلاک

اس آپریشن کا مقصد "انڈین پراکسی فتنہ الہندوستان" سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کا خاتمہ تھا

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز آئی ایس پی آر کے ساتھ

پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دو اہم آپریشنز کے دوران 10 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان آپریشنز میں پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کئی مطلوب دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں انتہائی مطلوب کمانڈر بھی شامل تھے۔

بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن

پاکستانی سکیورٹی فورسز نے 24 دسمبر کو بلوچستان کے ضلع قلات میں ایک خفیہ آپریشن کیا۔ اس آپریشن کا مقصد "انڈین پراکسی فتنہ الہندوستان” سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کا خاتمہ تھا، جن کے بارے میں اطلاعات تھیں کہ وہ علاقے میں سرگرم ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 8 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ ان شدت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود، اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔ یہ شدت پسند مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے اور کئی معصوم افراد کے قتل میں شریک تھے۔

سکیورٹی فورسز نے ان دہشت گردوں کے خلاف بلا کسی تعطل کارروائیاں جاری رکھی ہیں، تاکہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔

خیبر پختونخوا میں خوارج کے خلاف کامیاب آپریشن

اسی روز پاکستانی سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں بھی ایک آپریشن کیا۔ خفیہ اطلاعات کے مطابق، اس علاقے میں "خوارج” کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق، اس آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو کامیابی سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں خوارجی سرغنہ "دلاور” بھی شامل تھا، جو پاکستانی سکیورٹی فورسز کے خلاف کئی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔ دلاور کا سر حکومت پاکستان کی طرف سے 40 لاکھ روپے کے انعام کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

دلاور اور اس کے ساتھیوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔ سکیورٹی فورسز نے اس آپریشن کے دوران ان دہشت گردوں کے خلاف مکمل کامیابی حاصل کی اور علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

سکیورٹی فورسز کی انسدادِ دہشت گردی مہم

پاکستانی فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس وقت بھرپور طریقے سے دہشت گردی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، سکیورٹی فورسز اور دیگر حکام قومی ایکشن پلان کے تحت انسدادِ دہشت گردی کی مہم کو جاری رکھیں گے، جس کا مقصد غیرملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔

فوج اور حکومت نے بار بار انڈیا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان کے مغربی صوبوں، خصوصاً بلوچستان میں عسکریت پسندوں کی حمایت کرتا ہے۔ ان الزامات کا انڈیا نے ہمیشہ انکار کیا ہے اور اس کے بجائے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کشمیری عسکریت پسندوں کی حمایت کرتا ہے۔

بلوچستان میں شورش اور افغان سرحد کا مسئلہ

بلوچستان، جو پاکستان کا سب سے بڑا اور قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے، کئی دہائیوں سے شورش کا شکار ہے۔ بلوچ قوم پرست عسکریت پسند گروہ پاکستان سے علیحدگی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کا الزام ہے کہ اسلام آباد صوبے کے قدرتی وسائل پر قبضہ کر کے مقامی بلوچوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رہا ہے۔

پاکستانی حکومت اور فوج ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور بلوچستان میں دہشت گردی کی لہر کو کسی غیرملکی ہاتھوں کی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیتی ہیں۔

پاکستان نے افغانستان پر بھی الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے اور انہیں پاکستان میں حملوں کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ افغان حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی ناکامیوں کا الزام افغانستان پر عائد کرنا غیرمنصفانہ ہے۔

دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز کا تسلسل

پاکستانی فوج کے مطابق، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ آپریشنز کی کامیابی سے سکیورٹی فورسز کے عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں بغیر کسی تعطل کے جاری رکھی جائیں گی۔ ان آپریشنز کا مقصد دہشت گردوں کی کارروائیوں کو روکنا اور علاقے میں امن و سکون قائم کرنا ہے۔

سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی کوششیں یہ ہیں کہ وہ دہشت گردی کی ان تمام قوتوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں، جو پاکستان کے اندر اور سرحدوں پر غیرملکی سرپرستی میں دہشت گردانہ کارروائیاں کر رہی ہیں۔

پاکستان کی حکومت اور فوج کی یہ حکمت عملی اس بات کا غماز ہے کہ وہ اپنے عوام اور ملک کو دہشت گردوں سے محفوظ بنانے کے لیے پوری طاقت سے کوشاں ہیں۔ ان آپریشنز کی کامیابی سے امید کی جا رہی ہے کہ دہشت گردوں کی نیٹ ورکنگ اور حمایت کا خاتمہ ہو گا، اور پاکستان میں امن و سکون کی بحالی میں مدد ملے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button