
انصار ذاہد سیال-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
پاکستان کی حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے آج دو اہم اقدامات پر دستخط کیے ہیں، جن کی مجموعی مالیت 730 ملین امریکی ڈالر ہے۔ ان اقدامات میں شامل ہیں:
- دوسرا پاور ٹرانسمیشن سٹرینتھننگ پروجیکٹ جس کی لاگت 330 ملین امریکی ڈالر ہے، اور
- ایکسلیریٹنگ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز (SOE) ٹرانسفارمیشن پروگرام جس کی رقم 400 ملین امریکی ڈالر ہے۔
یہ معاہدے ایک اہم سنگ میل ہیں جو پاکستان کی توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سرکاری اداروں کے نظام کی اصلاحات کے حوالے سے ملک کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ دونوں منصوبے ملک کی اقتصادی ترقی اور پائیداری کے لیے اہم ہیں اور یہ حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان مضبوط شراکت داری کو مزید مستحکم کریں گے۔
توانائی کے شعبے میں ترقی: پاور ٹرانسمیشن سٹرینتھننگ پروجیکٹ
پاور ٹرانسمیشن سٹرینتھننگ پروجیکٹ کے تحت پاکستان کے موجودہ ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو مضبوط بنایا جائے گا تاکہ ملک میں توانائی کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو پورا کیا جا سکے۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانا اور مستقبل میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے پیدا ہونے والی اضافی توانائی کو قومی گرڈ تک منتقل کرنے کے قابل بنانا ہے۔
سیکرٹری وزارت اقتصادی امور جناب محمد حمیر کریم نے اس معاہدے پر دستخط کے دوران کہا کہ یہ منصوبہ 2,300 میگاواٹ توانائی کے قابل اعتماد انخلاء کی سہولت فراہم کرے گا اور موجودہ ٹرانسمیشن لائنوں کی اوور لوڈنگ کو دور کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے ہنگامی حالات میں لچک میں اضافہ ہو گا، جو کہ پاکستان کی توانائی کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔
سیکرٹری نے یہ بھی کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف توانائی کے شعبے میں بہتری لائے گا بلکہ پاکستان کے قومی گرڈ کو مضبوط کر کے ملک کی توانائی کی فراہمی میں استحکام فراہم کرے گا، جو کہ ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز (SOE) ٹرانسفارمیشن پروگرام
اس کے ساتھ ہی، ایکسلیریٹنگ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز (SOE) ٹرانسفارمیشن پروگرام کے ذریعے حکومت پاکستان نے اپنے سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور ان میں شفافیت لانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ یہ پروگرام SOE ایکٹ 2023 اور SOE پالیسی 2023 کی تعمیل کو مضبوط کرے گا اور پاکستان میں سرکاری اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنائے گا، خاص طور پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔
جناب محمد حمیر کریم نے اس منصوبے کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے سرکاری اداروں کی شفافیت، کارکردگی اور پائیداری میں اضافہ ہوگا، جو کہ ملک کی طویل المدتی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کا کردار
محترمہ ایما فین، کنٹری ڈائریکٹر ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس موقع پر حکومت پاکستان کے ساتھ اپنے طویل مدتی شراکت داری کو سراہا اور کہا کہ ADB پاکستان کے لیے ایک قابل اعتماد ترقیاتی پارٹنر کے طور پر ہمیشہ موجود رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے، بلکہ SOE کے تبدیلی کے پروگرام کے ذریعے سرکاری اداروں میں اصلاحات کو بھی مزید تقویت دینا ہے۔
محترمہ ایما فین نے کہا کہ پاکستان میں SOEs کی اصلاحات ایک نازک وقت میں شروع کی جا رہی ہیں اور یہ پروگرام پاکستان کی حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کو مزید تقویت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کی کامیابی پاکستان کے اقتصادی مستقبل کو مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔
فنانسنگ کے مؤثر استعمال کا عہد
پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے ان منصوبوں کی کامیاب تکمیل کے لیے فنانسنگ کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں اطراف نے اس بات پر زور دیا کہ اس مالی معاونت کا مقصد منصوبوں کی بروقت تکمیل اور ان کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے تمام وسائل کو درست طریقے سے استعمال کرنا ہے۔
سیکرٹری وزارت اقتصادی امور نے اس موقع پر کہا کہ ان دونوں منصوبوں کی تکمیل پاکستان کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو گی اور ان کی مدد سے توانائی کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، جب کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی میں بہتری سے پاکستان کے انتظامی ڈھانچے کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
پاکستان کی ترقی کی راہ پر ADB کا کردار
پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان یہ معاہدے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب پاکستان کو اپنی اقتصادی ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے نہ صرف توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی، بلکہ پاکستان کے سرکاری اداروں کی اصلاحات بھی ملک کی معیشت کو مزید مستحکم کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گی۔
نتیجہ
پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان 730 ملین امریکی ڈالر کے دو اہم ترقیاتی منصوبوں پر دستخط ایک سنگ میل ثابت ہوں گے۔ ان منصوبوں کا مقصد نہ صرف پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے، بلکہ سرکاری اداروں کی کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنا کر ملک کے انتظامی ڈھانچے کو مزید مؤثر بنانا ہے۔ اس طرح یہ اقدامات پاکستان کی معاشی ترقی، پائیداری اور استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔



