
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز آئی ایس پی آر کے ساتھ
اردن کی مسلح افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف میجر جنرل یوسف احمد اے۔ ال حنیطی نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے اہم ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاکستان اور اردن کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے کی مجموعی سلامتی کی صورتحال، بدلتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز اور دفاعی و عسکری تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ دونوں جانب اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ علاقائی اور عالمی حالات میں قریبی عسکری رابطے اور تعاون کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔
علاقائی امن و استحکام پر گفتگو
ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ فریقین نے اس امر پر زور دیا کہ خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے مشترکہ حکمت عملی، معلومات کے تبادلے اور تربیتی تعاون کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ دونوں عسکری قیادتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی، انتہاپسندی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔
اردنی عسکری قیادت کی پاک فوج کی تعریف
میجر جنرل یوسف احمد اے۔ ال حنیطی نے ملاقات کے دوران پاکستان آرمی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، نظم و ضبط اور انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں خدمات کو سراہا۔ انہوں نے خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے پاک فوج کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے نہ صرف اپنے ملک بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔
اردنی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے دونوں ممالک کے درمیان موجود دوستانہ اور بااعتماد تعلقات کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا اور دفاعی تعاون کو نئی جہتوں تک لے جانے پر آمادگی ظاہر کی۔
دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس موقع پر اردن کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اردن کے درمیان باہمی احترام، اعتماد اور مشترکہ اقدار پر مبنی تعلقات قائم ہیں، جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
فیلڈ مارشل نے اس بات پر زور دیا کہ بدلتی ہوئی علاقائی اور عالمی سلامتی کی صورتحال کے تناظر میں مشترکہ تربیت، دفاعی تعاون، تجربات کے تبادلے اور ہم آہنگ حکمت عملی دونوں ممالک کے لیے بے حد اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور تعاون کے فروغ کے لیے اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
عسکری تعاون کے فروغ پر اتفاق
ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک کی عسکری قیادت نے پاکستان اور اردن کے درمیان دفاعی اور عسکری تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس ضمن میں باہمی دوروں، تربیتی پروگراموں، مشترکہ مشقوں اور دفاعی شعبے میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ ملاقات پاکستان اور اردن کے درمیان مضبوط اور دیرینہ تعلقات کی عکاس ہے، جو نہ صرف دو طرفہ دفاعی تعاون کو فروغ دے گی بلکہ خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ اہداف کے حصول میں بھی معاون ثابت ہوگی۔



