کوئٹہ : گورنر بلوچستان نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس 20 اکتوبر کو طلب کیا ہے جس میں وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی ۔
بیس اکتوبر کو شام چار بجے ہونے والے اجلاس میں وزیر اعلی جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی ۔ تحریک وزیر اعلیٰ سے ناراض باپ پارٹی کے 14اراکین نے پیش کی ہے ان میں بلوچستان عوامی پارٹی ، تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ناراض اراکین شامل ہیں ۔ناراض اراکین کا دعویٰ ہے کہ ان کا گروپ 15اراکین پر مشتمل ہے ۔
بلوچستان اسمبلی اسمبلی میں متحدہ حزب اختلاف نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ بلوچستان اسمبلی میں متحدہ حزب اختلاف کے اراکین کی تعداد 23ہے جبکہ حزب اختلاف کا دعویٰ ہے کہ نواز لیگ کے منحرف رکن نواب ثناءاللہ زہری بھی تحریک عدم اعتماد پر ان کے ساتھ ہیں۔
65کے ایوان میں تحریک کی کامیابی کے لیے سادہ اکثریت درکار ہے جس کی تعداد 33بنتی ہے ۔بظاہر اس وقت ناراض اراکین اور متحدہ حزب اختلاف کے اراکین کی تعداد 39بنتی ہے ۔ اس تناظر میں ناراض اراکین اور حزب اختلاف کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے تاہم بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو کا کہنا ہے کہ اراکین کی اکثریت جام کمال کے ساتھ ہے اس لیے تحریک عدم اعتمام ناکامی سے دوچار ہوگی ۔