پاکستان اور انڈیا کے درمیان زائرین کے لیے خصوصی پروازوں کا معاہدہ؟
پاکستان اور انڈیا کے درمیان گذشتہ تین برسوں سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات منجمد اور پروازوں کا سلسلہ منقطع ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان چلنے والی ریلوے سروس سمجھوتہ ایکسپرس بھی تین برس سے بند ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان گذشتہ تین برسوں سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات منجمد اور پروازوں کا سلسلہ منقطع ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان چلنے والی ریلوے سروس سمجھوتہ ایکسپرس بھی تین برس سے بند ہے۔
ایسے میں پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین اور حکمراں جماعت تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار دعویٰ کررہے ہیں کہ ’دونوں ممالک کے درمیان زائرین کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کے لیے تجاویز پر انڈیا کی جانب سے بھی مثبت جواب موصول ہوا ہے۔‘
ڈاکٹر رمیش کمار نےبات کرتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان ہندو کونسل نے دونوں ممالک کے درمیان زائرین کے لیے خصوصی چارٹرڈ پروازیں چلانے کے لیے پی آئی اے کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اور چارٹرڈ پروازوں کی اجازت طلب کی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے انڈین حکام نے پاکستان ہندو کونسل کو یہ تجویز پیش کی ہے کہ انڈین زائرین کے لیے ایئر انڈیا کی پروازیں استعمال کی جائیں اور اس تجویز کو مان لیا گیا ہے اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایئر انڈیا اور پاکستان ہندو کونسل کے درمیان معاہدہ بھی طے پا جائے گا۔‘
رمیش کمار کے مطابق’ چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے پی آئی اے اور ایئر انڈیا کی پروازیں چلائی جائیں گی۔ ان پروازوں میں زائرین پاکستان اور انڈیا کے درمیان سفر کر پائیں گے جس میں پاکستان سے مسافر انڈیا میں موجود مختلف مقامات کی زیارت کرسکیں گے جبکہ انڈین مسافر ایئر انڈیا کی پرواز استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں ہندو مذہب کے مقدس مقامات کی زیارت کریں گے۔‘
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان ہندو کونسل نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ساتھ ہندو زائرین کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کا معاہدہ کیا تھا۔
اس تمام صورت حال پر پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘پی آئی اے نے ایک چارٹرڈ پرواز چلانے کے لیے انڈین حکام کو درخواست ضرور دی ہے تاہم دونوں ایئرلائنز کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ‘مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان ہندو کونسل کے ساتھ کیے گئے معاہدہ کے تحت ایک چارٹرڈ پرواز چلانے کے لیے درخواست دی ہے تاہم تاحال اس کی اجازت موصول نہیں ہوئی۔‘
ترجمان کے مطابق ‘اس طرح کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا کہ پاکستانی زائرین کے لیے پی آئی اے اور انڈین زائرین کے لیے ایئر انڈیا پرواز چلائے گی۔‘
’اس طرح کا کوئی بھی معاہدہ پی آئی اے کی سطح پر نہیں ہوا نہ ہی اس حوالے سے پی آئی اے اور ایئر انڈیا کے درمیان کوئی رابطہ ہوا ہے۔‘
دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ‘دونوں ممالک کے درمیان شیڈولڈ پروازوں کا سلسلہ منقطع ہے اور پروازوں کی بحالی کے حوالے سے تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تاہم چارٹرڈ پروازیں خصوصی اجازت نامہ حاصل کرنے کے بعد چلانے کی گنجائش موجود ہے۔‘
’تاحال انڈین ایئرلانز کی طرف سے چارٹرڈ پرواز چلانے کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان خصوصی پروازیں چلائے جانے کے حوالے سے سول ایوی ایشن کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ معاملہ آپریٹرز کا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی چارٹرڈ پرواز سے قبل درخواست دینے پر اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرتی ہے۔‘