پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

کوٹ رادھا کشن میں 13 سالہ لڑکی کا لرزہ خیز قتل: پولیس نے تفتیش شروع کر دی، حنا پرویز بٹ کا نوٹس

بچی کا گلا کاٹ کر قتل، شناخت تاحال نہ ہو سکی، پوسٹ مارٹم کے لیے لاش ڈی ایچ کیو منتقل، پولیس نے بلائنڈ مرڈر قرار دے کر 5 تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دے دیں

کوٹ رادھا کشن (نمائندہ خصوصی) —پنجاب کے علاقے کوٹ رادھا کشن میں انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک 13 سالہ بچی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے بچی کا گلا کاٹ کر اُسے موت کے گھاٹ اُتارا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، شواہد اکٹھے کیے گئے اور تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پنجاب اسمبلی کی رکن حنا پرویز بٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


قتل کی لرزہ خیز تفصیلات

ترجمان پولیس کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا واقعہ کوٹ رادھا کشن کے نواحی علاقے میں پیش آیا جہاں بچی کی لاش کھلے میدان میں ملی۔ ابتدائی شواہد کے مطابق بچی کا گلا تیز دھار آلے سے کاٹا گیا تھا۔ پولیس نے فوری طور پر لاش کو تحویل میں لے کر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا جہاں پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے تاکہ قتل کی وجوہات اور نوعیت کا تعین کیا جا سکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔ اہل علاقہ سے مدد لی جا رہی ہے تاکہ لواحقین کا پتہ چلایا جا سکے۔


پولیس کی تفتیش: بلائنڈ مرڈر قرار، پانچ ٹیمیں تشکیل

ترجمان کے مطابق واقعے کو ابتدائی طور پر بلائنڈ مرڈر قرار دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ نہ تو مقتولہ کی شناخت ہو سکی ہے اور نہ ہی کسی ملزم یا محرک کا سراغ مل پایا ہے۔ تاہم پولیس نے تفتیش کے لیے پانچ خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو مختلف زاویوں سے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے فارنزک شواہد جمع کیے جا چکے ہیں، اور قریبی علاقوں کی CCTV فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے تاکہ کسی قسم کا سراغ مل سکے۔


حنا پرویز بٹ کا سخت ردِعمل: انصاف کی یقین دہانی

پنجاب اسمبلی کی رکن اور سماجی کارکن حنا پرویز بٹ نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے:

"ایک معصوم بچی کے ساتھ ایسا وحشیانہ سلوک ناقابلِ برداشت ہے۔ ایسے درندوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر نشانِ عبرت بنایا جائے گا۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت واقعے کی مکمل نگرانی کر رہی ہے اور پولیس کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔


اہل علاقہ میں خوف و ہراس، انصاف کا مطالبہ

واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کا واقعہ علاقے میں پہلے کبھی پیش نہیں آیا۔ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کسی معصوم جان کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو۔


سول سوسائٹی اور بچوں کے تحفظ کی تنظیموں کا ردعمل

بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے واقعے پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کے واقعات حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔ ان تنظیموں نے بچوں کے خلاف جرائم کے مقدمات میں جلد انصاف اور سخت سزاؤں کے نفاذ پر زور دیا ہے۔


واقعہ کی تفتیش جاری، مجرموں کی گرفتاری جلد متوقع

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے، اور امید ہے کہ جلد ہی قاتل قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ اس اندوہناک قتل کا معمہ جلد حل کیا جا سکے۔

یہ واقعہ ایک دردناک یاد دہانی ہے کہ معاشرے میں بچوں کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ حکومت، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور معاشرہ مل کر ہی معصوم جانوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button