مشرق وسطیٰاہم خبریں

مصر کے ساتھ سرحد پر ممنوعہ فوجی زون… اسرائیل کا مقصد کیا ہے؟

مصر گزشتہ 40 برسوں سے امن معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے، جبکہ اسرائیل مسلسل اس کی شقوں کو توڑتا آ رہا ہے

ایجنسیاں

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کی جانب سے مصر کے ساتھ سرحدی علاقے کو "فوجی زون” قرار دینے اور ڈورن حملوں کے خلاف مشغولیت کے قوانین میں تبدیلی کرنے کے فیصلے نے کئی سیکیورٹی و سفارتی سوالات کو جنم دیا ہے۔ کاتز نے سرحدی صورت حال کو "خطرناک” قرار دیا، جسے ماہرین نے غیر معمولی اور اشتعال انگیز اقدام کہا ہے۔

بین الاقوامی قانون کے ماہر ڈاکٹر محمد محمود مہران کے مطابق یہ فیصلہ کیمپ ڈیوڈ معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مصر گزشتہ 40 برسوں سے امن معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہے، جبکہ اسرائیل مسلسل اس کی شقوں کو توڑتا آ رہا ہے … فلاڈلفیا راہ داری پر قبضے سے لے کر سرحدی فوجی اڈوں کی تعمیر اور اب سرحد کو بند فوجی زون قرار دینے تک۔

مہران نے واضح کیا کہ کیمپ ڈیوڈ کا سلامتی سے متعلق ضمیمہ دونوں ممالک کے فوجی وجود کی حدوں کو سختی سے متعین کرتا ہے اور یک طرفہ طور پر مشغولیت کے قوانین میں تبدیلی یا مکمل فوجی زون کا اعلان غیر قانونی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب سے خطرناک خلاف ورزی فلاڈلفیا راہ داری پر اسرائیلی قبضہ ہے، جو دراصل فلسطینی سرزمین پر واقع ہے اور اس کی وجہ سے اسرائیل کو غزہ کے دروازوں پر مکمل کنٹرول حاصل ہو گیا ہے۔ یہ نہ صرف غزہ کے محاصرے کو مضبوط کرتا ہے بلکہ مصری قومی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ بھی بن چکا ہے۔

ماہر قانون نے متنبہ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے اسمگلنگ یا ڈرون سرگرمیوں کو "دہشت گردی” قرار دینا، اسے وسیع فوجی کارروائیوں … بشمول فضائی حملے، زمینی دراندازیاں اور ہدفی قتل کا بہانہ فراہم کر سکتا ہے، جو کیمپ ڈیوڈ کے امن زون کو مستقل کشیدگی کے مرکز میں بدل دے گا۔

دوسری جانب سابق مصری جنرل اسامہ کبیر نے کہا کہ "فوجی زون” کی اصطلاح مبہم ہے اور یہ واضح نہیں کہ آیا اس میں فلاڈلفیا راہ داری بھی شامل ہے یا نہیں … جس پر اسرائیل نے مئی 2024 میں قبضہ کیا تھا اور یہ 2005 کے سرحدی معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے۔ ان کے مطابق نیتن یاہو حکومت کے یہ بیانات سیاسی حربے ہیں تاکہ غزہ میں جاری جنگ بندی کو کمزور کیا جائے اور بین الاقوامی امن فورس میں ترکیہ کی ممکنہ شمولیت کو روکا جا سکے۔

قاہرہ نے بارہا اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کی سرحد سے غزہ میں ہتھیار یا سامان اسمگل کیا جا رہا ہے۔ تاہم اسرائیل نے حالیہ دنوں میں مصری گیس معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دی، اس موقف کے ساتھ کہ سینا میں مصری فوجی سرگرمیاں اور سرحدی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے۔

تقریباً 200 کلومیٹر طویل مصر۔اسرائیل سرحد اس وقت سخت نگرانی میں ہے، مگر تازہ اسرائیلی فیصلہ اس سلامتی توازن کو بگاڑنے اور علاقائی کشیدگی بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button