پیر مشتاق رضویکالمز

سقوط ڈھاکہ اور سانحہ پشاور …پیر مشتاق رضوی

پاکستان ایک نظریاتی اسلامی مملکت جو کلمہ ء توحید کی بنیاد پر قائم ہوئی لیکن دشمنان اسلام بالخصوص بھارت نے پاکستان کو کبھی تسلیم نہیں کیا

سقوط ڈھاکہ اور سانحہ پشاور ھماری تاریخ کے ایسے دو قومی سانحات ھیں جس کے لئیے دشمنان اسلام اور دشمنان پاکستان نے 16 دسمبر کا ھی انتخاب کیا جس کے پس پردہ مذموم ذھنیت کار فرما ھے جب بھی دشمنان اسلام نے امت مسلمہ پر کوئی کاری ضرب لگانے کی سازش کی تو اان اسلام دشمن طاقتوں نے اسلامی تاریخ کے اھم ترین اور حساس مذھبی دنوں کا انتخاب کیا یہ المیہ ھے کہ ھم مسلمان اپنے مذھبی ایام کی تاریخی اہمیت کو بھول چکے ھیں
پاکستان ایک نظریاتی اسلامی مملکت جو کلمہ ء توحید کی بنیاد پر قائم ہوئی لیکن دشمنان اسلام بالخصوص بھارت نے پاکستان کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور پاکستان کے خلاف جب بھی موقع ملا باطل استعماری قوتوں نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی بھرپور کوشش کی پاکستان کو قائم ہوئے تقریبا دو عشرے گزرے تھے کہ بھارت نے ہمارے اندرونی انتشار سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مشرقی پاکستان کو علیحدہ کرنے کی سازش شروع کر دی اور ہم پر ایک بار پھر جنگ مسلط کردی گئی اور ہماری اندرونی کمزوریوں کا بھرپور فائدہ اٹھایا مشرقی پاکستان میں بھی لوگوں کو ورغلایا گیا اور بھارت کی بخت پناھی پر مکتی باھنیوں نے وہاں پر اپنے مسلمان بھائیوں پاکستانیوں کا قتل عام کیا اور اس سلسلے میں امریکہ اور اسرائیل نے بھرپور ہندوستان کی سپورٹ کی بنگالیوں کے ذہن میں پاکستان کے خلاف نفرت کا بیج بویا گیا ایک انڈین رائٹر شرمیلا بوس نے یہ اعتراف کیا کہ بنگالیوں کا انڈین فوج نے یہ قتل عام کیا ایک اور سابق انٹیلیجنس آفیسر یادیو نے بھی اپنی کتاب میں مکتی باہنی کو” را” کا ایجنٹ قرار دیا جس کا مشن پاکستان کو "کٹ ٹو سائز "تھا بھارت اس مذموم سازش میں کامیاب ہوا اور 16 دسمبر 1971ء کو مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا پاکستان کے دو ٹکڑے ہوگئےمشرقی پاکستان کی علیحدگی کی مختلف وجوہات تھیں 1970ء کے عام انتخابات میں نتائج کو تسلیم نہ کرنا اور ا”دھر ہم ادھر تم "کا نعرہ لگا کر بنگلہ دیش کے قیام کی راہ ہموار کی گئی اور مشرقی پاکستان میں جنگ جیسی صورتحال بنا دی گئی شیخ مجیب الرحمن نے لسانی اور قوم پرستی کی بنیاد پر مشرقی پاکستان کے بنگالیوں میں محرومیوں اور نفرت کی آگ کو بھڑکایا سازش کے تحت بہت بڑی تعداد میں ہندو اساتذہ کو مشرقی پاکستان کے تعلیمی اداروں میں بھرتی کیا گیا اور مشرقی پاکستان میں میں ہندوتوا کی کی مداخلت بہت روز بروز بڑھتی گئی بنگالیوں کی نئی نسل کے ذہنوں کو میں بگاڑ پیدا کیا گیا اور پاکستان کے خلاف نفرت کا بیج بویا گیا بھارت نے دہشتگردوں کو مشرقی پاکستان بھیجا ان کے ساتھ مل کر پاکستانی فوجیوں اور معصوم شہریوں کا قتل عام کیا جب مشرقی پاکستان کے حالات خراب ہونے اور اس بںاء پر ہزاروں لوگوں نے بھارت کی طرف ھجرت شروع کی تو ہندوستان نے ان مہاجرین کی مدد کا بہانہ بنا کر مشرقی پاکستان پر باقاعدہ حملہ کر دیا پاکستان کا فوری زمینی رابطہ ممکن نہ تھا اس لیے مشرقی پاکستان میں میں فوری اور موثر کارروائی نہ ہو سکی جس کی دوسری وجہ نا اہل حکومت تھی ہمارے سیاستدانوں نے نظریہ پاکستان کو پس پشت ڈال دیا تھااور قومی یکجہتی کا فقدان تھا جس کی وجہ سے بنگال وہ صوبہ ہے جہاں سے سے تحریک پاکستان کا آغاز ہوا وھاں پاکستان سے علیحدگی کی تحریک زور پکڑتی گئی یہ ھماری سیاسی بڑی ناکامی تھی اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم مسز اندرا گاندھی نے کہا تھا کہ ہم نے دو قومی نظریہ کو بحیرہ عرب میں ڈبو دیا ہے ”
اس کے وجہ مشرقی پاکستان میں ہندوؤں کے بہت زیادہ اثرات تھے ایک مذموم سازش کے تحت محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کی گئی تھی اور جنہوں نے نوجوان نسل کی ذہنوں کو تبدیل کیا اور پاکستان سے دور کردیا یا لسانی مسئلہ کو بہت زیادہ ھوا دی گی اور بھارت کی مداخلت نے مشرقی پاکستان میں حالات کو بہت زیادہ خراب کردیا بین الاقوامی قوتوں نے بھی بھارتی مداخلت کے سدباب کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے بھارت کو بھی نہ روکا گیا روس نے بھارت کی مکمل پشت پناہی کی امریکہ نے بھی اندرون خانہ بھارت کو بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی سپلائی کی اور دوسری طرف پاکستان کو اپنے بحری بیڑے کی آمد کا دلاسا دیتا رہا بھارت کی مداخلت اور پاکستان مخالف عالمی قوتوں کی ریشہ دوانیوں کی وجہ سے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنا دیا گیا جس کی وجہ سے پاکستانی قوم کو شدید دھچکا لگا پاکستان کی سالمیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا پاک فوج اور عوام کا مورال گر گیا تھا دوسری طرف 23 مارچ 1973ء علیحدگی پسند رہنما شیخ مجیب نے اپنے گھر پر جب بنگلہ دیش کا پرچم لہرایا تو پاکستانیوں کے دل خون کے آنسو رو رہے تھے اور جگر چھلنی تھے پاکستان کے دولخت ہونے سے کروڑوں مسلمانوں کے دل زخمی تھے
16 دسمبر ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے اور ہمارے دشمن بھارت نے ہم پر ایسا کاری وار کی کہا پاکستان کے وجود کو کاٹ کر رکھ دیا گیا بھارت نے شروع دن ھی سے پاکستان کو تسلیم نہ کیا تھا اور وہ ہر لمحہ موقع کی تلاش میں رھتا ہے کہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچایا جائے بھارت ہمارے زخموں کو تازہ کرنے کے لئے لیے ہر سال” 16 دسمبر ” کے نام پر بنائی جانے والی متنازعہ فلم کو انڈین چینلز پر دنیا بھر میں دکھاتا ہے ہے اور خاص طور پر پر اس منظر کو جس میں پاکستان کے ایک جنرل انڈیا کے جنرل اروڑہ سنگھ کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہیں اس سین کو نشر مکرر کے طور پر بار بار دکھایا جاتا ہے جس سے محب وطن پاکستانیوں کی دل آزاری ہوتی ہے ہر سال بھارت ہمارے زخم کو تازہ کرتا ہے اور ھمارے قومی اداروں کی تضحیک کرتا ھے آج کل ھمارے بعض ناعاقبت اندیش سیاستدان بھی اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لئے قومی سلامتی کے اداروں پر تنقید کر کے بھارتی عزائم کو پروان چڑھاتے ھیں 2014ء میں دہشت گردوں نے نے 16 دسمبر کا انتخاب کیا پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کو بیہمانہ درندگی اور دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ پاک فوج ہی ملک کی سالمیت کی ذمہ دار ہے ہے اور مضبوط فوج مضبوط دفاع کی ضامن ہے دشمن نے نے پاک فوج کو دھشتگردی کی جاری جنگ میں ناکام بنانے کے لئے پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا اس ظالمانہ کاروائی نے یزیدیوں کے پیروکاروں کو بے نقاب کیا 16 دسمبر کی وہ خون آشام صبح جب سفاک دہشت گردوں نے ڈیڑھ سو سے زائد معصوم بچوں کا قتل عام کیا جس سے سے ہر انسان کا دل زخمی ہوگیا اور پاکستان میں ہر آنکھ اشک بار تھی ان شہید معصوم بچوں کے جانوں کے نذرانے نے سفاک دشمن کی بزدلی کو چاک کردیا آج تک اے پی ایس کے شہداء بچوں کی یادیں پاکستانی کے دل میں اندوہناک صدمہ کی طرح موجود ہیں ھم اس قومی سانحہ کو اور شہید معصوم بچوں کے والدین کے غم کو کبھی نہ بھول پائیں گے پوری قوم شہدا کے والدین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی رھے گی 16 دسمبر ہمیں ان بہادروں اور شہداء کی یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی حفاظت کے لئے تن تن من دھن اور کسی بھی قربانی سے کبھی دریغ نہیں کریں گے اسی لئے اے پی ایس پشاور کے معصوم بچوں نے اپنی جانوں کےنذرانے دئیے اور دہشتگردی کے علمبرداروں کو شکست فاش دی اور دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان کے معصوم بچے بھی بہادر اور دلیر ہیں اپنی جرات اور بہادری سے اپنی شہادتوں سے دہشت گردی کو ہمیشہ شکست دیں گے
"بڑا دشمن بنا پھرتا بھے
جو بچوں سے ڈرتا ھے ”
جب سے ” آئی ایس پی آر ” نے یہ رزمیہ ترانہ ریلیز پاکستانی قوم کے بچوں میں اس قدر جرات و بہادری آ گئی ھے کہ وہ دشمنان پاکستان کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر للکار سکتے ھیں اور بچے بھی اپنے بڑون کے ساتھ پاکستان کی حفاظت کر سکتے ہیں ان شاءاللہ ! ھم شہیدوں کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں۔نہیں جانے دیں گے !!
شہداء پاکستان زندہ باد
شہداء اے پی ایس پشاور
زندہ باد

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button