کوئٹہ کی مقامی عدالت نے ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
بلوچستان حکومت نے سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے لیے کوئٹہ سے پولیس ٹیم لاہور بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ ون کے جج بشیر احمد بازئی نے عمران خان کی گرفتاری کے احکامات کوئٹہ میں درج کیے گئے مقدمے کی سماعت کے بعد جاری کیے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے کوئٹہ سے ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ٹیم لاہور بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے اس سلسلے میں پنجاب کے محکمہ داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کوئٹہ پولیس کی ٹیم سے تعاون کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ کوئٹہ کے رہائشی عبدالخلیل کاکڑ نے 5 مارچ کو پی ٹی آئی کے سربراہ پر کوئٹہ کے پولیس تھانہ بجلی روڈ میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
یہ مقدمہ پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کی دفعہ 20، تعزیرات پاکستان کی دفعات 153 اے، 505 اور 124 اے کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ یہ دفعات ریاست کے خلاف جرائم اور غداری سے متعلق ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق ’عمران خان نے میڈیا پر آکر ریاستی اداروں پر بے بنیاد الزامات عائد کیے اور ریاستی اداروں کے افسران کے خلاف بلاجواز اشتعال انگیز تقریر کرکے نفرت پھیلائی۔‘
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اشتعال انگیز تقریر سے ملک کے امن و امان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ یہ تقریر عوامی امن وامان کو خراب کرنے کے مترادف ہے۔‘