اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

مبینہ سائفر کے متن کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، امریکی محکمہ خارجہ

محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ کے دوران سائفر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ یہ حکومتِ پاکستان کی دستاویز ہے اور وہ اس کی حقیقت سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی پاکستانی قیادت سے متعلق اندرونی فیصلوں میں مداخلت کے حوالے سے الزامات غلط ہیں۔
محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ کے دوران سائفر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ یہ حکومتِ پاکستان کی دستاویز ہے اور وہ اس کی حقیقت سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتے۔
انہوں نے کہا ’میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اصل میں یہ پاکستانی دستاویز ہے یا نہیں۔ مجھے بالکل نہیں معلوم۔‘
ترجمان نے امریکی اور پاکستانی اہلکاروں کے درمیان رپورٹ ہونے والی بات چیت سے متعلق کہا کہ وہ نجی سفارتی تبادلوں پر بات نہیں کریں گے اور ’اگر ان تبصروں میں کوئی حقیقت ہے بھی تو ان سے قطعاً یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ امریکہ نے اس حوالے سے کوئی پوزیشن لی کہ پاکستان کا لیڈر کون ہونا چاہیے۔‘
’ہم حکومت پاکستان سے نجی طور پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں اور عوامی سطح پر بھی کرتے ہیں۔ ہم نے سابق وزیراعظم عمران خان کے یوکرین پر حملے والے دن دورہ روس کے حوالے سے اپنی تشویش واضح کی تھی۔‘
’لیکن جیسا کہ امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر خود کہہ چکے ہیں کہ امریکہ پر پاکستانی قیادت کے حوالے سے اندرونی فیصلوں میں مداخلت کے الزامات غلط ہیں، اور ہم بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ غلط ہیں۔ یہ ہمیشہ سے غلط ہیں اور غلط رہیں گے۔‘
ترجمان سے سوال کیا گیا کہ کیا دورہ ماسکو کے نتیجے میں عمران خان کو تنہا کرنے کے حوالے سے تبصروں میں کوئی حقیقت ہے، اس پر میتھیو ملر کا کہنا تھا ’اس میں جائے بغیر کہ ان میں کوئی سچائی ہے یا نہیں اگر رپورٹ ہونے والی تمام بات چیت کو تناظر میں دیکھا جائے تو میرے خیال میں ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کی حکومت نے پالیسی سے متعلق وزیراعظم کی ترجیحات پر تشویش کا اظہار کیا۔ ایسا بالکل بھی نہیں ہے کہ امریکہ اس حوالے سے اپنی ترجیحات بتا رہا ہے کہ پاکستان کی قیادت کس کو کرنی چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں سمجھ سکتا ہوں کہ ان تبصروں کو کس طرح سے سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جا سکتا ہے اور کس طرح سے لوگوں کی بھی خواہش ہو گی کہ انہیں سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جائے اور اپنے ایجنڈا کے فروغ کے لیے انہیں استعمال کرنے کی کوشش کی جائے، (وہ ایجنڈا) جس کی عکاسی ان تبصروں میں بالکل نہیں ہوتی۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button