اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

معالج خود بیماریاں پھیلانے کا باعث بننے لگے، پمز انتظامیہ کی غفلت کے باعث گردونواح میں سانس لینا محال

پمز انتظامیہ استعمال شدہ طبی آلات کو ٹھکانے لگانے کا ٹھوس حل تلاش نہ کرسکی مستقل ای ڈی پمز کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث ادارہ انتظامی بدنظمی کا شکار پمز اسپتال کے استعمال شدہ طبی آلات کی مارکیٹ میں فروخت کا بھی انکشاف ہوا تھا

راوالپنڈی پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی فائزہ یونس):‌پمز انتظامیہ کی غفلت کے باعث پمز کے گردونواح میں سانس لینا محال ہوگیا ہے. اسپتال کے احاطے میں طبی فضلے کو جلانے سے بدبو پھیل جاتی ہے جسکی وجہ سے اہسپتال کے گردو نواہ کے لوگوں‌کو پریشانی کا سا منا ہے.پمز کے عقب میں رہائشی سیکٹر جی ایٹ بھی واقع ہے. ضائع شدہ سرنجوں اور خون کے تھیلوں جیسے انفیکشن زدہ مواد کو جلانے سے خطرناک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے لیکن پمزانتظامیہ استعمال شدہ طبی آلات کو ٹھکانے لگانے کا ٹھوس حل تلاش نہ کرسکی جس سے ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے.

پمزانتظامیہ استعمال شدہ طبی آلات کو ٹھکانے لگانے کا ابتک کوئی ٹھوس حل تلاش نہی کرسکی ہے اور اسکی سب سے بڑی وجہ مستقل ای ڈی پمز کی تعیناتی نہ ہونا ہے جسکے باعث ادارہ انتظامی بدنظمی کا شکار ہے. مستقل ای ڈی پمز کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث ادارہ انتظامی بدنظمی کا شکار ہو رہا ہے کچھ دن پہلےپمز اسپتال کے استعمال شدہ طبی آلات کی مارکیٹ میں فروخت کا بھی انکشاف ہوا تھا لیکن منسٹری نے ایکشن نہ لے کر خود پر بھی سوالات کھڑے کر دئیے کہ کن کی ایمأ پر سرکاری ہسپتال کے مساٸل کو فراموش کیا جا رہا ہے.
اہسپتال کی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کو شش کی اور موئقف لینے کی کو شش کی لیکن کسی نے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا جس سے ثابت ہوا ہے کہ کہیں نہ کہیں اہسپتال کا اس میں ملوس ہے.

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button