صحت

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انخلاء اور ٹرانسپورٹیشن کا اختتام

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سیلاب اور امدادی کارروائیوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ سیلاب زدہ اضلاع قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، لودھراں، بہاولپور اور ملتان کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور صوبائی مانیٹرنگ آفیسر، ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کے ساتھ ریسکیو ہیڈ کوارٹرز اور اکیڈمی کے تمام ونگز کے سربراہان نے شرکت کی۔

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی)سیکرٹری محکمہ ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے ریسکیورزکو خراج تحسین پیش کیاجنہوں نے 6 جولائی سے 11 ستمبر 2023 تک دریائے ستلج میں غیر معمولی سیلاب کے دوران 3لاکھ 18 ہزار 974سیلاب متاثرین کو بروقت انخلا اورٹرانسپورٹیشن فراہم کر کے جانیں بچانے کے لیے دن رات ڈیوٹی سرانجام دی۔ پراونشل مانیٹرنگ سیل کی طرف سے سیلاب سے جائزہ اجلاس میں بتایا گیا کہ اب پانی کی سطح نیچے جانے کی وجہ سے ملتان، لودھراں اوربہاولپور سے کسی قسم کے انخلاء یاٹرانسپورٹیشن کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سیلاب اور امدادی کارروائیوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ سیلاب زدہ اضلاع قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، لودھراں، بہاولپور اور ملتان کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور صوبائی مانیٹرنگ آفیسر، ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کے ساتھ ریسکیو ہیڈ کوارٹرز اور اکیڈمی کے تمام ونگز کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں سیکرٹری محکمہ ایمرجنسی سروسز کو بتایا گیا کہ قصور سے بہاولپور تک ریسکیو 1122 نے 423کشتیاں اور 1668 ریسکیورز تعینات کیے تھے۔ پراونشل مانیٹرنگ سیل نے مزید بتایاکہ 6 جولائی سے 11 ستمبر 2023 تک 18ہزار سے زائد جانوروں سمیت 3لاکھ 18ہزار چھ سو 74 سیلاب متاثرین کو بھی ریسکیو کیا گیا۔اس موقع پر پراونشل مانیٹرنگ آفیسرنے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قصور میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 65ہزار ایک سو اکتیس لوگوں کاانخلا اور مختلف علاقوں سے محفوظ مقامات تک منتقل کیا گیا۔ پاکپتن میں 31104، اوکاڑہ میں 23398، وہاڑی میں 20039 اور سیلاب زدہ علاقوں سے 61000 افراد کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ اس سیلاب کے دوران قصور میں 7048 جانوروں کو دریائے ستلج کے زیرآب علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، بہاولپور میں 3261، وہاڑی میں 2109، پاکپتن میں 1007 اور باقی اضلاع کے سیلاب زدہ علاقوں سے 4577 جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریسکیو 1122 پاکستان کے بانی ڈاکٹر رضوان نصیر نے سیلاب کے دوران بروقت انخلاء کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے دوران بروقت انخلاء اورضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کو واپس جانے سے روکنے سے جانی نقصان کو روکنے میں اہم مدد ملی۔ اس لیے دریائے ستلج میں غیر معمولی سیلاب کے دوسرے اسپیل کے دوران صرف 8 ہلاکتیں ہوئیں۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے متاثرہ اضلاع کی فلڈ ریسکیو ٹیموں اور دیگر اضلاع کی بیک اپ ٹیموں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے دن اور رات کے پرخطر فلڈ ریسکیو آپریشنز خاص طور پر گرم، شدید موسم میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بروقت ریسکیو آپریشن میں علاقائی ٹیموں کے شانہ بشانہ کام کیاجن کی بروقت مدد نے تیزی سے انخلاء کو ممکن بنایا اوراس مشترکہ فلڈ ریسکیو آپریشن سے کئی قیمتی انسانی جانیں بچ گئیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button