
ڈائولینس اور یونیڈوکے مابین ریفریجرنٹ گیسR-32 کی ری سائیکلنگ کے لیے تعاون
”سماجی طور پر ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے ہم اوزون کی تہہ کو محفوظ رکھنے کے لیے سیارے پر موزوں ریفریجرنٹ کے استعمال اور گیسوں کے محفوظ انداز میں ذمہ داری کے ساتھ ری سائیکل کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔“سید حسن جمیل
کراچی پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): ڈائولینس پاکستان میں گھریلو آلات بنانے والا صف اوّل کاادارہ ہے جو اپنی مصنوعات میں ماحولیاتی طور پر محفوظ ریفریجرنٹ گیسR32 استعمال کرتا ہے تاکہ اس کے اخراج کو کم سے کم رکھ کر زمین کی حفاظتی اوزون تہہ کو نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔اوزون کی یہ ڈھال ، سورج کی نقصان دہ شعاعوں کو زمین تک پہنچنے سے روک کر اس کی حفاظت کرتی ہے اورساتھ ہی درجہ حرارت کے اضافے کو بھی روکتی ہے۔ فضاءمیں اِن گیسوں کے غیر محفوظ اخراج میں کمی کے وژن کے ساتھ ،اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم (UNIDO) نے حال ہی میںR32 ریفریجرنٹ گیس کی ری سائیکلنگ کے لیے ڈائولینس کو خصوصی آلات فراہم کیے ہیں۔
حال ہی میں، اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں یونیڈو کی جانب سے ری سائیکلنگ کا سامان ڈائولینس کے حوالے کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائولینس کے چیف مارکیٹنگ آفیسر،سید حسن جمیل نے کہا:”سماجی طور پر ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے ہم اوزون کی تہہ کو محفوظ رکھنے کے لیے سیارے پر موزوں ریفریجرنٹ کے استعمال اور گیسوں کے محفوظ انداز میں ذمہ داری کے ساتھ ری سائیکل کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔“
یہ ماحولیاتی اقدام واضح طور پر ڈائولینس کی پالیسی”Progress today, Preserve tomorrow“کی عکاسی کرتا ہے جو انسانیت کے لیے طویل مدتی، پائیدار اور صحت مند مستقبل کا وعدہ کرتی ہے۔ یونیڈو نے ڈائولینس اور یونیڈوکے مابین ریفریجرنٹ گیسR-32 کی ری سائیکلنگ کے لیے تعاون
کو 100عدد گیس ریکوری یونٹس فراہم کیے ہیں جو پورے پاکستان میں استعمال کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، R32 ریفریجرینٹ کے محفوظ طریقے سے انتظام و انصرام اور دیکھ بھال کے لئے1000 تیکنکی ماہرین اور انسٹالرز کو تربیت فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
ڈائولینس R32 ریفریجرنٹ کو ری سائیکل کر کے دوبارہ استعمال کرے گا جو ماحول پر اپنے کم سے کم اثرات کے لیے تسلیم شدہ ہے اور زیادہ جدید ٹیکنالوجیز پر مشتمل ہے۔ نیشنل اوزون یونٹ (اوزون سیل)، وزارت ماحولیات، حکومت پاکستان نے بھی ڈائولینس کو R32 ریفریجرنٹ پر منتقل کرنے پر ’اوزون اور ماحول دوست ٹیکنالوجی ایوارڈ‘ سے نوازا ہے۔ دیگر روایتی صنعتوں کو بھی اس اقدام سے متاثر ہوکر ماحول کے تحفظ اور بہبود نیز اوزون کی تہہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششیں کرنی چاہیے۔
ڈائولینس کا مقصد اِن ’گرین ہائوس گیسوں‘اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو تقریباً5000 کلو گرام یعنی 275میٹرک ٹن تک کم کرنا ہے۔اس طرح R32 کو دوبارہ حاصل کرنے اور پروسیس کرنے کے بعد نئے سرے سے استعمال کیا جا سکے گا تاکہ ان نقصان دہ گیسوں کی پیداواری ضرورت کو کم کیا جا سکے۔ سنہ 2018ءمیں شروع کیے گئے اس اقدام کے ساتھ’SBTi – ‘2°C ‘ منظرنامے کا مقصد سنہ 2030ءتک گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں 15فیصد کمی لانا ہے جبکہ ‘1.5°C’منظرنامے کا مقصدسنہ 2030ءتک، ٹھوس مصنوعات کے استعمال سے ہونے والے اخراج میں 50 فیصد کمی لانا ہے۔
یہ دو جہتی حکمت عملی ڈائولینس کی ایک اہم کوشش ہے جبکہ یہ فضاءمیں ریفریجرینٹ گیسوں کے اخراج کے مضر اثرات کے بارے میں عوام میں آگاہی بھی پیدا کررہی ہے۔ ڈاولینس دیگر بہترین طریقے بھی اپنا رہا ہے تاکہ سسٹین ایبل انداز میں سماجی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔