مشرق وسطیٰ

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آنکوکوجی کے زیراہتمام آگاہی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت

پاکستان میں پہلے بلڈ کینسر کے مریضوں کی جان بچنے کے بہت کم چانسز ہوتے تھے الحمدللہ اب میڈیکل کے شعبہ میں ترقی سے پاکستان میں بلڈ کینسر کے مریضوں کی جان بچنے کے 92 فیصد چانسز موجود ہیں آوسٹن ٹیکہ کے واقعات کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں،آوسٹن ٹیکہ کے واقعات میں استعمال ہونے والے تمام پوائنٹس کو سیل کردیا گیا ہے آوسٹن ٹیکہ کے واقعات میں ملوث تمام عناصر کو ہر قیمت پر کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ نگران وزیر صحت پنجاب کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آنکوکوجی کے زیراہتمام آگاہی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔سیمینار میں وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، گیسٹ آف آنر پروفیسر ڈاکٹر زیبا عزیز، پروفیسر ڈاکٹر ریاست علی، پروفیسر آف آنکوکوجی پروفیسر ڈاکٹر عباس کھوکھر، سی ای او مئیو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد، ڈاکٹر ذیشان احمد نیازی، ڈاکٹر ثوبیہ اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔پروفیسر ڈاکٹر عباس کھوکھر نے پنجاب بھر میں حکومت پنجاب کی جانب سے سی ایم ایل پروگرام کے تحت مریضوں کو ملنے والی ادویات اور سہولیات بارے روشنی ڈالی۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر زیبا عزیز کو آنکوکوجی کے شعبہ میں گراں قدر خدمات سر انجام دینے پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا گیا۔دیکھائی جانے والی ڈاکومنٹری میں مریضوں نے اپنے علاج اور شعبہ انکالوجی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میو ہسپتال سے ملنے والی ادویات اور سہولیات بارے اطمینان کا اظہار کیا۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ اپنے مادرعلمی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی بدولت آج اس مقام پر ہوں۔ علامہ اقبال میڈیکل کالج میں پروفیسر ڈاکٹر زیبا عزیز میری ٹیم کا حصہ تھیں۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستان میں پہلے بلڈ کینسر کے مریضوں کی جان بچنے کے بہت کم چانسز ہوتے تھے۔الحمدللہ اب میڈیکل کے شعبہ میں ترقی سے پاکستان میں بلڈ کینسر کے مریضوں کی جان بچنے کے 92 فیصد چانسز موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسر محمود ایاز اور پروفیسر ہارون حامد کی سربراہی میں سی ایم ایل پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے اس موقع پر میڈیا نمائندوں سے اپنے خطاب میں کہاکہ آوسٹن ٹیکہ کے واقعات کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔آوسٹن ٹیکہ کے واقعات میں حکومت پنجاب کو کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے۔ آوسٹن ٹیکہ کے واقعات میں ملوث تمام عناصر کو ہر قیمت پر کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ گزشتہ رات آوسٹن ٹیکہ کے واقعات میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کی ہدایت کے مطابق آوسٹن ٹیکہ کے متاثرہ پندرہ مریضوں کی سرجری کی جا چکی ہے۔ کوشش کر رہے ہیں کہ بینائی سے متاثر ہونے والے تمام مریضوں کی بینائی کو بچایا جا سکے۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ آوسٹن ٹیکہ کے واقعات میں استعمال ہونے والے تمام پوائنٹس کو سیل کردیا گیا ہے۔ اس کیس میں کسی ملزم سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔نگران صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے ڈاکٹرعباس کھوکھر کی خدمات کو بے حد سراہا اور ورلڈ سی ایم ایل ڈے کی مناسبت سے منعقدہ آگاہی سیمینار کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباددی۔وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایازنے کہاکہ حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق سی ایم ایل پروگرام میو ہسپتال میں کامیابی سے جاری ہے۔ گزشتہ برس کے دوران 3 ارب کی ادویات سے میو ہسپتال لاہور نے پنجاب بھر کے مریضوں کو مفت علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ میو ہسپتال کے ذریعے ہی یہ دوائی پورے پنجاب کے ہسپتالوں میں مفت فراہم کی جاتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمود ایازنے کہاکہ خون کے کینسر بارے ماہرین کا کہنا ہے یہ قابل علاج مرض ہے جس کے بعد مریض خوشگوار زندگی گزارتے ہیں۔ یہ ایک ایسا پراجیکٹ ہے جس بارے ہم پوری دنیا میں فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ اس کا علاج مکمل طور پر مفت ہوتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button