صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر نے مارکیٹ کمیٹیز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا افتتاح کر دیا۔
ہم اگر ڈیجٹیلائزیشن کی طرف نہ بڑھے تو بہت پیچھے رہ جائیں گے.نئے نظام کو نتیجہ خیز اور کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے محنت اور لگن سے کام کرنا ہو گا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): محکمہ زراعت مارکیٹنگ پنجاب اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے مل کر زرعی مارکیٹوں ڈیجیٹائزیشن کا نظام بنایا ہے۔ایس ایم تنویر نے کہا کہ زرعی مارکیٹنگ کے نظام کو جدت کی طرف لانے کے لئے مارکیٹ کمیٹیز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا اجراء انقلابی قدم ہے۔صوبہ پنجاب میں زرعی منڈیوں کے ذریعے 2.9 ارب روپے کی سالانہ آمدن ہوتی ہے۔نئے نظام سے ٹیکس کی وصولی میں شفافیت آئے گی اور بلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ ہو گا۔جدید نظام سے زرعی منڈیوں کے ریکارڈ میں بھی شفافیت آئے گی۔دنیا بدل رہی ہے، آج ڈیجٹیلائزیشن کا دور ہے۔ہم اگر ڈیجٹیلائزیشن کی طرف نہ بڑھے تو بہت پیچھے رہ جائیں گے.نئے نظام کو نتیجہ خیز اور کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے محنت اور لگن سے کام کرنا ہو گا۔زرعی منڈیوں کی ڈیجیٹائزیشن کو پائلٹ فیز میں پانچ زرعی منڈیوں پر لاگو کیا گیا ہے۔جائنٹ ڈائریکٹر پی آئی ٹی بی عثمان نصیرنےزرعی منڈیوں کے نئے نظام بارے بریفنگ دی.
سیکرٹری نادر چٹھہ کا کہنا تھا مارکیٹ کمیٹیز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم سے زرعی مارکیٹنگ کے نظام میں انقلاب برپا ہو گا۔ سیکرٹری زراعت نے کہ اس نظام کو صوبہ پنجاب میں بتدریج 132 مارکیٹوں پر لاگو کیا جائے گا۔سپیشل سیکرٹری زراعت مارکیٹینگ نے کہا اس نظام کو ابتدائی طور پر کاہنہ، قصور، ننکانہ صاحب، رینالہ خورد اور شیخوپورہ کی منڈیوں پر لاگو کیا گیا ہے۔ کلثوم حئی کا کہنا تھا کہ اس نظام کے ذریعے منڈیوں میں مال کی آمد، فیس کی وصولی اور تاجروں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹائزڈ کیا گیا ہے۔
مقامی ہوٹل میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں سیکرٹری زراعت نادر چٹھہ، سپیشل سیکرٹری زراعت مارکیٹنگ کلثوم حئی، ڈی جی پامرا طارق محمود،پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ زراعت کے افسران کی افتتاحی تقریب میں شرکت۔