کھیل

’ڈو اور ڈائی‘، سیمی فائنل کے لیے نیوزی لینڈ کا سری لنکا کو ہرانا لازمی

ورلڈ کپ میں اب تک سیمی فائنل کے لیے چار میں سے تین ٹیمیں کوالیفائی کر چکی ہیں جن میں میزبان انڈیا، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔

انڈیا میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ کے ایک انتہائی اہم میچ جمعرات کو سری لنکا اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان ہوگا۔
ورلڈ کپ میں اب تک سیمی فائنل کے لیے چار میں سے تین ٹیمیں کوالیفائی کر چکی ہیں جن میں میزبان انڈیا، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
میگا ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنانے کے لیے نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے مابین مقابلہ ہے۔
اگر پوائنٹس ٹیبل پر نظر دوڑائی جائے تو اس وقت نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان کے آٹھ، آٹھ پوائنٹس ہیں، تاہم کیویز نیٹ رن ریٹ بہتر ہونے کے سبب پوائنٹس ٹیبل پر گرین شرٹس اور افغانستان سے اُوپر ہیں۔
نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے آج ہر صورت سری لنکا کو ہرانا ہوگا، تاہم بنگلورو کا موسم کیویز کی راہ میں حائل ہو سکتا ہے۔
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے بدھ کو اس عزم کا اظہار کیا کہ بارش کے خیال کو ذہن سے نکال کر کے اُن کی ٹیم سری لنکا کے خلاف ممکنہ طور پر ’ڈُو اور ڈائی‘ مقابلے میں ’کھیل پر توجہ مرکوز‘ رکھے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’کئی ایک ایسی چیزیں ہیں جو ہمارے اختیار میں نہیں اور موسم بھی اِن ہی میں سے ایک ہے۔‘
یاد رہے کہ کیوی ٹیم گذشتہ ہفتے بنگلورو کے اسی سٹیڈیم میں بارش سے متاثرہ میچ میں پاکستان کو 402 رنز کا ہدف دینے کے باوجود ہار گئی تھی۔
یہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کی مسلسل چوتھی شکست تھی جو اپنے ابتدائی چار میچز میں کامیابی حاصل کر چکی تھی۔
آج اگر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ بارش کی نذر ہو جاتا ہے تو پھر دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل جائے گا، اس طرح کیوی ٹیم کے اگرچہ 9 پوائنٹس ہو جائیں گے تاہم اس کا سیمی فائنل تک پہنچنے کا انحصار پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے آخری میچ کے نتائج پر ہوگا۔
کین ولیمسن انگوٹھے کے فریکچر سے صحت یاب ہونے کے بعد گذشتہ میچ میں واپس آئے تھے اور پاکستان کے خلاف 95 رنز کی اننگز کھیلی۔
فاسٹ بولر لوکی فرگوسن، جو پانچ میچز میں آٹھ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، انجری کے سبب گذشتہ دو میچز نہیں کھیل سکے تھے، اب وہ ٹیم کے لیے دستیاب ہوں گے۔
فاسٹ بولر میٹ ہنری ہیمسٹرنگ کی وجہ سے ایونٹ سے باہر ہو گئے تھے اور کائل جیمیسن کو اُن کی جگہ شامل کیا گیا تھا۔
کیوی اوپنر رچن رویندرا میگا ایونٹ میں تین سنچریوں کی بدولت 523 رنز بنا چکے ہیں اور انہوں نے ابتدائی چار میچز میں ٹیم کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ اچھی کارکردگی پر کپتان کین ولیمسن سے داد بھی وصول کر چکے ہیں۔
دوسری جانب سری لنکا کی اس ورلڈ کپ میں کارکردگی مایوس کُن رہی ہے اور اس نے اب تک صرف دو میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔
میگا ایونٹ کے اب تک 8 میں سے 6 میچز ہارنے والی سری لنکن ٹیم کے چار پوائنٹس ہیں۔اگر نیوزی لینڈ کے خلاف میچ واش آؤٹ ہو جاتا ہے تو سری لنکن ٹیم کے پوائنٹس کی تعداد پانچ ہو جائے گی، تاہم وہ پہلے ہی ورلڈ کپ سے باہر ہو چکی ہے۔
اگر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ بارش کی نذر ہو جاتا ہے تو اِس کا فائدہ پاکستان یا افغانستان کو ہو سکتا ہے اور اُن دونوں ٹیموں کے لیے ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنانے کا راستہ کُھل سکتا ہے۔
اگرچہ پاکستان اور افغانستان دونوں کے آٹھ آٹھ پوائنٹس ہیں، تاہم پاکستانی ٹیم بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر افغانستان سے آگے ہے۔
افغانستان نے اپنا آخری میچ جمعہ کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلنا ہے، افغان ٹیم کو نہ صرف یہ میچ جیتنا ہوگا بلکہ سیمی فائنل کی امیدیں برقرار رکھنے کے لیے اپنا رن ریٹ بھی بہت بہتر بنانا ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان اپنا آخری میچ سنیچر 11 نومبر کو انگلینڈ کے خلاف کھیلے گا، عالمی چیمپئن انگلش ٹیم کی اس ورلڈ کپ میں کارکردگی بہت خراب رہی ہے۔
اگرچہ انگلینڈ نے بدھ کو نیدرلینڈز کے خلاف 160 رنز کے بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی، تاہم وہ میگا ایونٹ میں سیمی فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہو چکی ہے۔
پاکستان ٹیم کو اپنے آخری میچ میں انگلینڈ کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرنا ہوگی تاکہ وہ ناک آؤٹ مرحلے میں اپنی جگہ پکی کر سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button