پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے امریکہ میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے سنیچر کو جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہوئی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر امریکہ کے دورے پر ہیں اور جمعے کو بھی انہوں نے امریکہ کے اہم حکومتی و فوجی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس جنرل عاصم منیر کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور پاکستان کی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار سراہا جو دنیا میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہیں۔
چیف آف آرمی سٹاف نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
جنرل عاصم نے انتونیو گوتریس کے ساتھ بات چیت میں خصوصی طور پر غزہ اور کشمیر کی صورت حال کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن اس وقت نہیں ہو سکتا جب تک کشمیر کے دیرینہ تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کی روشنی میں حل نہیں کر لیا جاتا۔
پاکستانی فوج کے سربراہ نے انڈیا کی جانب سے جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت کو تبدیل کرنے کی بھی مذمت کی اور اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
جنرل عاصم منیر نے جمعے کو بھی امریکہ کے اہم حکومتی اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی جے بلنکن، سیکریٹری دفاع جنرل (ریٹائرڈ) لائیڈ جے آسٹین کے علاوہ نائب وزیر خارجہ وکٹوریہ نولینڈ، نائب قومی سلامتی مشیر جاتھن فائنر اور چیئرمین جوائنٹ چیف آفس سٹاف جنرل چارلس کیو براؤن سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی، علامی اور علاقائی سلامتی کے باہمی امور کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنازعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے دوطرفہ تعاون کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔