اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

پاکستانی دارالحکومت میں 16 سال بعد پولیو پھر لوٹ آیا

پاکستان میں انسداد پولیو کے نیشنل کوآرڈینیٹر انوار الحق نے بتایا کہ دارالحکومت اسلام آباد کے ایک دیہی مضافاتی علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک آٹھ سالہ لڑکا پولیو وائرس کی وجہ سے معذور ہو گیا۔

اسلام آباد(محمد ذاہد خان):پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ 16 سال کے دوران پولیو کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد، حکام نے آئندہ ہفتے ہنگامی ویکسینیشن مہم کا اعلان کیا ہے۔پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام کی سربراہ عائشہ رضا نے کہا کہ پیر نو ستمبر سے شروع ہونے والی گھر گھر مہم میں پانچ سال سے کم عمر کے تین کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
پاکستان میں انسداد پولیو کے نیشنل کوآرڈینیٹر انوار الحق نے بتایا کہ دارالحکومت اسلام آباد کے ایک دیہی مضافاتی علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک آٹھ سالہ لڑکا پولیو وائرس کی وجہ سے معذور ہو گیا۔پاکستان کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ افغانستان اور ایران کی سرحد وں سے متصل جنوب مغربی صوبہ بلوچستان پولیو سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے جہاں اس سال اب تک اس وائرس سے متاثرہ 12 نئے کیسز سامنے آ چکے ہیں۔اس خطے میں وائرس کا ایک بار پھر پھیلاؤ جسے قبل ازیں پولیو سے پاک قرار دیا گیا تھا، پولیو کے خاتمے کے پروگرام کے لیے ایک نیا چیلنج ہے، جو اقوام متحدہ اور گیٹس فاؤنڈیشن کے مشترکہ مالی تعاون سے چلایا جا رہا ہے۔
پاکستان میں 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 147 تھی جو گزشتہ سال کم ہو کر صرف چھ رہ گئی تھی۔پاکستان وقتاﹰ فوقتاﹰ پولیو کے قطرے پلانے کی مہم چلاتا رہتا ہے، لیکن اس مہم کو اکثر مذہبی عسکریت پسند نشانہ بناتے ہیں۔
عسکریت پسندوں اور بعض مسلم علما کا خیال ہے کہ پولیو کے قطرے پلانے کی مہم مغرب کی جانب سے مسلمانوں کو بچے پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم کرنے کی ایک چال ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button