نیویارک(بیورورپورٹ):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے قومی ،علاقائی اور عالمی امور کا احاطہ کرتے ہوئے نہایت متاثر کن ،مدلل اور جامع خطاب کیا ۔
٭جنرل اسمبلی سے وزیراعظم کی حیثیت سے یہ ان کا دوسرا خطاب تھا۔
٭وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کشمیر اور فلسطین کے تنازعات پر توجہ مرکوز کی ۔
٭وزیراعظم نے دہشت گردی ، موسمیاتی تبدیلی ، اسلامو فوبیا کے عالمی مسائل سے نبرد آزما ہونے کیلئے عالمی برادری کی اجتماعی کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا۔
٭انہوں نے بالخصوص غزہ کی المناک صورتحال پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا۔
٭وزیراعظم نے غزہ کے عوام کے مصائب پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے معصوم لوگوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔
٭انہوں نے افغانستان کی صورتحال، یوکرین کی جنگ سمیت دیگر علاقائی مسائل کو بھی اجاگر کیا۔
٭انہوں نے عالمی امن و سلامتی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عالمی امن کو درپیش خطرات سے عالمی برادری کو مؤثر انداز میں آگاہ کیا۔
٭وزیراعظم نے دو ریاستی حل کے ذریعے فلسطین کے مسئلے کے پائیدار حل کا مطالبہ کیا۔
٭ وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کے لیے طویل جدوجہد کا ذکر اور بھارت کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کی شدید مذمت کی۔
٭وزیراعظم نے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کو جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لئے خطرہ قرار دیا۔
٭ بھارتی بربریت ، جبرواستبداد اور وحشیانہ مظالم کوبے نقاب کیا۔
٭وزیراعظم نے دنیا میں جغرافیائی اور سیاسی مسائل کو مذاکرات اور امن کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔
٭ وزیر اعظم نے عالمی ادارے کے چارٹر کو برقراررکھنے کےلئے مل کر کام کرنے کے عزم کااظہار کیا۔
٭ وزیراعظم نے انصاف اور برابری کے اصولوں پر مبنی ایک عالمی نظام کی ضرورت پر بات کی۔
٭ وزیراعظم نے عالمی امن و استحکام کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔
٭وزیر اعظم کے خطاب کو اجلاس میں شریک مندوبین بالخصوص اسلامی ملکوں کے وفود نے زبردست انداز میں سراہا اور بار بار ڈیسک بجا کر داد تحسین دی۔
٭ بعدازاں وزیر اعظم نے وفد کے ہمراہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے فلور سے واک آئوٹ کیا۔