پاکستان: پنجاب میں انسداد منشیات آپریشنز میں تیزی،منشیات فروشوں کے ٹھکانوں پر ریڈز ، ملزمان گرفتار،مقدمات درج، ترجمان پنجاب پولیس
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے منشیات ڈیلرز و سمگلرز کے خلاف سپیشل آپریشنز میں مزید تیزی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سپلائی چین میں ملوث تمام ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت سزائیں دی جائیں
لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی) : وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ڈرگ فری پنجاب ویژن کی تکمیل میں پنجاب پولیس کا منشیات کے خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان کی زیر نگرانی صوبہ بھر میں پولیس کے انسداد منشیات آپریشنز میں تیزی لائی گئی ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ رواں سال کے دوران صوبہ بھر میں منشیات فروشوں کے ٹھکانوں پر 90566 ریڈز کیے گئے، منشیات کے دھندے میں ملوث 49119 ملزمان گرفتار، 50028 مقدمات درج ہوئے، ملزمان کے قبضہ سے 30234 کلوگرام چرس، 901 کلو گرام ہیروئن ، 1361 کلو افیون ، 387 کلو آئس اور 12 لاکھ 17 ہزار لٹر سے زائد شراب برآمد کی گئی، نشے کی بیماری میں مبتلا 1269 افراد کو بحالی کیلئے علاج گاہوں میں داخل کروایا گیا۔ ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت میں رواں سال منشیات فروشوں کے ٹھکانوں پر 8298 چھاپے مارے گئے، 8572 ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ 8297 مقدمات درج کئے گئے۔ ملزمان کے قبضے سے 6308 کلوگرام چرس ، 254 کلو گرام ہیروئن ، 314 کلوگرام افیون ، 159 کلو گرام آئس اور 57705 لٹر شراب بھی برآمد کی گئی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے منشیات ڈیلرز و سمگلرز کے خلاف سپیشل آپریشنز میں مزید تیزی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سپلائی چین میں ملوث تمام ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت سزائیں دی جائیں۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی تعلیمی اداروں و ہاسٹلز کے گردونواح میں سرچ و سویپ اور کومبنگ آپریشنز روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھے جائیں۔