غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے، بے گھر افراد سمیت 22 فلسطینی جان سے گئے
طبی عملے اور رہائشیوں نے بتایا ہے ’اسرائیلی فوجیوں نے بیت حانون میں خلیل عویدہ سکول میں پناہ لینے والے خاندانوں کا محاصرہ کیا پھر اندر گھس کر انہیں غزہ شہر کی طرف جانے کا حکم دیا۔‘
اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کے علاقے میں اتوار کے روز سکول اور دیگر اہداف پر حملے کیے جس میں کم از کم 22 فلسطینی جان سے گئے۔ ہلاک ہونے والے غزہ کے شہریوں میں بیشتر بے گھر اور بیت حانون میں خلیل عویدہ سکول سمیت مختلف مقامات پر پناہ لئے ہوئے تھے۔
غزہ میں موجود طبی عملے اور مقامی افراد نے بتایا غزہ شہر میں گھروں پر ہونے والے تین مختلف فضائی حملوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے اور 9 افراد بیت لاہیہ، بیت حنون اور جبالیہ کیمپ میں مرے جبکہ 2 افراد رفح میں ڈرون حملے کا نشانہ بنے۔غزہ کے شہریوں نے بتایا ’اسرائیلی فوج ان علاقوں میں دو ماہ سے زائد عرصے سے کارروائی کر رہی ہے، تین شہروں میں بیشتر گھر بمباری کے باعث تباہ ہوئے اور کچھ آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا ‘غزہ شہر کے تینوں گھروں کا تعلق ان عسکریت پسندوں سے تھا جو فوری حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، شہریوں کو نقصان پہنچنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے یہ کارروائی کی گئی ہے۔‘اسرائیلی فوج نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے جس میں دھماکہ خیز مواد اور درجنوں دستی بم اور ہتھیار دکھائے گئے ہں جو بیت لاہیہ سے ضبط کیے گئے۔
طبی عملے اور رہائشیوں نے بتایا ہے ’اسرائیلی فوجیوں نے بیت حانون میں خلیل عویدہ سکول میں پناہ لینے والے خاندانوں کا محاصرہ کیا پھر اندر گھس کر انہیں غزہ شہر کی طرف جانے کا حکم دیا۔‘
خلیل عویدہ سکول پر حملے کے دوران کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے جبکہ فوج نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔ جاں بحق افراد کی صحیح تعداد فوری معلوم نہیں ہو سکی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے ’ شمالی غزہ میں ابو شاباک کلینک کے ایک کمپاؤنڈ میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو فضائیہ نے نشانہ بنایا اس کمپاؤنڈ کو حماس ہتھیار ذخیرہ کرنے اور حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کر رہی تھی۔
غزہ کی وزارت صحت نے رپورٹ میں کہا ہے ’طبی مرکز میں دماغی امراض کا کلینک بھی موجود تھا جسے تباہ کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی حفاظت کے لیے سورش زدہ علاقوں سے انخلاء کی ہدایت کی گئی ہے۔
حماس کے زیرانتظام غزہ پٹی کے حکام کے مطابق تقریباً 45 ہزار فلسطینی جن میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں اور تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے جب کہ علاقے کا بڑا حصہ ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے۔
واضح رہے مصر، قطر اور امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں میں حالیہ ہفتوں میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن ابھی تک کسی معاہدے کی اطلاع نہیں۔