پاکستان: خاتون جنت کا یوم ولادت،خانہ فرہنگ ایران لاہور میں عظیم الشان کانفرنس
ایران میں حضرت فاطمہ زہرا (س) کے یوم ولادت کو یوم خواتین کے طور پر منایا جاتا ہے،خاتون جنت نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا،ظلم و فساد کیخلاف آواز اٹھائی،امت کی فلاح کیلئے سیرت زہرا سلام اللہ علیھا پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے:مقررین
(سید عاطف ندیم.پاکستان) خانہ فرہنگ قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوریہ ایران-لاہور میں امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے تعاون سے دختر رسول، خاتون جنت بی بی فاطمہ(س) کے یوم ولادت اور عالمی یوم خواتین کے موقع پر "معاشرتی ارتقاء میں خواتین کے کردار” کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین نے سیرت حضرت فاطمہ زہرا (س) پر سیر حاصل روشنی ڈالی ۔
اس موقع پر خواتین نے شہزادی عصمت و خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا (س) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول بھی نچھاور کئے۔
سیدۃ کائنات حضرت بی بی فاطمہ(س) کے یوم ولادت کے حوالے سے کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ ایران -لاہور اصغر مسعودی نے کہا کہ ایران میں حضرت فاطمہ زہرا (س) کے یوم ولادت کو یوم خواتین کے طور پر
منایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) اس مقام تک پہنچیں کہ خدا اور نبی کی رضامندی اور ناراضگی، ان کی رضامندی اور ناراضگی کا معیار بن گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) نے اپنے وقت کے سماجی اور سیاسی حالات میں ظلم و فساد کے خلاف آواز اٹھائی،انہوں نے ہمیشہ مظلوموں اور ضرورت مندوں کی مدد کی اور سماجی و فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ وہ آج بھی ایک انسانی اور اسلامی رول ماڈل ہیں۔
کانفرنس سے آغا ابراہیمی، مرکزی صدر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین معصومہ نقوی،امامیہ آرگنائیزیشن کی رہنما سیدہ سجیلہ معظم،تحریک منہاج کی سحر عنبرین،جماعت اسلامی کی ثمینہ سعید،آئی ایس او کی سارہ رضوی،امامیہ آرگنائیزیشن کی ریجنل ناظمہ شازیہ قاسم، مشہور سکالر شباب زہرا، ندا جعفری اور لبنا زیدی نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیوں میں سیدہ زہرا (س) کے نقشِ قدم پر استوار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اُن کے خصائص و برکات میں سے کچھ نہ کچھ شامل کرنا چاہیے تاکہ ہماری اُن سے محبت صرف زبان تک نہ رہے بلکہ کردار میں ڈھل جائے۔مقررین نے سیرت و کردار حضرت فاطمہ زہرا (س) کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ امت کی فلاح کے لئے اختلافات کو بھلا کر سیرت زہرا سلام اللہ علیھا پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔