پاکستان:غزہ جنگ کے باعث چھے لاکھ سے زائد بچے پورا سال سکول نہیں جا سکے، اسلام آباد کی جانب سے ‘عملی تعاون’ کا عزم
اے پی ایس یو پی کے اشتراک سے 2021 میں ایک پروگرام شروع کیا جس میں فلسطینی طلباء کو 500 مکمل مالی معاونت والے وظائف اور فیلو شپس کی پیشکش کی گئی
(سید عاطف ندیم.پاکستان)پاکستان کے وزیرِ تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے جمعرات کو فلسطین میں تعلیمی اداروں کی بحالی کے لیے "عملی تعاون” کرنے کا عزم ظاہر کیا، یہ بات اسلامی تعاون تنظیم کی سائنسی اور تکنیکی تعاون کی قائمہ کمیٹی (کامسٹیک) نے کہی۔
سات اکتوبر 2023 کو غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کی بمباری کے باعث علاقے میں تعلیم کو شدید دھچکا لگا ہے اور یونیسیف کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں پورے ایک سال میں 625,000 بچے تعلیم سے محروم رہے ہیں۔ تنازعہ اب بھی جاری رہنے کے باعث انہیں بغیر تعلیم کے دوسرا سال ضائع ہو جانے کا بھی بڑا خدشہ ہے۔
کامسٹیک نے ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (اے پی ایس یو پی) کے اشتراک سے 2021 میں ایک پروگرام شروع کیا جس میں فلسطینی طلباء کو 500 مکمل مالی معاونت والے وظائف اور فیلو شپس کی پیشکش کی گئی۔ یہ تعداد 2023 میں بڑھا کر 5,000 سکالرشپ کر دی گئی۔ اس پروگرام کے تحت کئی فلسطینی طلباء پہلے ہی پاکستان آ چکے ہیں اور مکمل ڈگری پروگرامز کر رہے ہیں۔صدیقی نے کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کے ہمراہ فلسطینی سفیر ڈاکٹر زہیر زید کے ساتھ تعلیم سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے اسلام آباد میں فلسطینی سفارت خانے کا دورہ کیا۔کامسٹیک کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا، "انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان فلسطین میں تعلیمی اداروں کی بحالی کی غرض سے عملی تعاون فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔”
کامسٹیک نے کہا کہ پاکستانی وزیر نے فلسطین کے لیے اپنی حکومت اور عوام کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا، "اپنے حالیہ دورۂ عمان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اپنی بات چیت کا انکشاف کیا جو دیگر ممالک کے وزرائے تعلیم کے ساتھ فلسطین کی مدد کے لیے شعبۂ تعلیم میں مشترکہ اقدامات کے بارے میں ہوئی۔”صدیقی نے کہا کہ انہوں نے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے تعلیم کا ایک غیر معمولی اجلاس طلب کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ "فلسطین کی حمایت کے لیے ایک جامع طویل المدتی منصوبہ تیار کیا جا سکے۔”
اسلامی تعاون تنظیم نے کہا کہ زید نے حکومت، کامسٹیک اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔بیان میں کہا گیا، "انہوں نے ان کی مستقل حمایت کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام پاکستان کی ان کوششوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔”