یومِ آزادی کے موقع پر جی سی یو لاہور میں "رنگِ پاکستان” نمائش کا شاندار آغاز،ثقافتی ورثے کے فروغ، فن کی حوصلہ افزائی اور حب الوطنی کے اظہار کا حسین امتزاج
اس نمائش کا بنیادی مقصد پاکستان کے متنوع اور رنگارنگ ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنا، نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور یومِ آزادی کی تقریبات کو فکری اور تخلیقی جہت دینا ہے
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ
پاکستان کے 78 ویں یومِ آزادی کی مناسبت سے ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد جاری ہے، اور اس سلسلے میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور میں 11 اگست کو "رنگِ پاکستان” کے عنوان سے ایک منفرد اور بامقصد چار روزہ فنّی نمائش کا شاندار آغاز ہوا۔ نمائش کا افتتاح چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کیا، جو افتتاحی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔
تقریب میں اہم شخصیات کی شرکت
افتتاحی تقریب میں جی سی یو لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری، جی سی یو فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رؤف اعظم، یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر بابر عزیز، انٹر یونیورسٹی کنسورشیم کے کوآرڈینیٹر مرتضیٰ نور، مختلف جامعات کے اساتذہ، طلبہ، فنکاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
نمائش کے اہداف اور اہمیت
"رنگِ پاکستان” نمائش کا انعقاد جی سی یو فیصل آباد اور انٹر یونیورسٹی کنسورشیم کے باہمی اشتراک سے کیا گیا ہے۔ اس نمائش کا بنیادی مقصد پاکستان کے متنوع اور رنگارنگ ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنا، نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور یومِ آزادی کی تقریبات کو فکری اور تخلیقی جہت دینا ہے۔
یہ نمائش 11 اگست سے 14 اگست تک جی سی یو کے تاریخی "سلام ہال” میں جاری رہے گی، جہاں عوام اور طلبہ کو مفت داخلے کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس فکری اور فنّی تجربے سے مستفید ہو سکیں۔
فن پارے: ایک قوم کی کہانی
نمائش میں جی سی یو لاہور کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی تیار کردہ مختلف فن پارے، مصوری، خطاطی، فوٹوگرافی اور ماحولیاتی چیلنجز سے متعلق تخلیقات شامل کی گئی ہیں۔ ان فن پاروں میں پاکستان کی ثقافت، لاہور کی تاریخی اور موجودہ خوبصورتی، علاقائی ورثے اور جدید دور کے سماجی و ماحولیاتی چیلنجز کو نہایت مؤثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
طلبہ کے فن پارے نہ صرف ان کی فنی مہارتوں کا مظہر ہیں بلکہ ان میں ملک و قوم کے ساتھ جذباتی وابستگی، حب الوطنی اور ایک باشعور شہری کی جھلک نمایاں نظر آتی ہے۔
مہمانِ خصوصی کا اظہارِ خیال
چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد مختلف فن پاروں کا بغور مشاہدہ کیا اور طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا:
"یہ نمائش دراصل آزادی کے حقیقی جذبے کا عکاس ہے۔ اس سال جشنِ آزادی کو معرکۂ حق کی فتح کے جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، اور یہ نمائش نوجوانوں کو اپنی جڑوں سے جوڑنے، اپنی ثقافت پر فخر کرنے، اور ملکی ترقی میں کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ یومِ آزادی کو مثالی انداز میں منانے کا مقصد نہ صرف ماضی کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے، بلکہ موجودہ نسل کو آزادی کی قیمت اور اس کے تحفظ کی ذمہ داری سے آگاہ کرنا بھی ہے۔”
وائس چانسلر کا نوجوانوں پر اعتماد
جی سی یو لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری نے کہا کہ:
"ہمارے نوجوان نہ صرف فنی اعتبار سے باصلاحیت ہیں بلکہ ایک باشعور، وطن دوست اور سماجی ذمے داری کا احساس رکھنے والی نسل کے طور پر بھی اُبھر رہے ہیں۔ ان کی ملک و ثقافت سے محبت مثالی ہے۔ ہمیں ان کی تخلیقات پر فخر ہے جو نہ صرف جمالیاتی حسن رکھتی ہیں بلکہ فکری گہرائی بھی رکھتی ہیں۔”
یادگاری سووینیئر کی پیشکش
تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری نے مہمانِ خصوصی چیف سیکریٹری پنجاب کو ایک منفرد فن پارہ بطور یادگاری سووینیئر پیش کیا، جو نمائش میں شریک ایک طالبعلم کی تخلیق تھی۔ یہ عمل فنکاروں کی حوصلہ افزائی اور ان کے کام کی قدر دانی کی علامت تھا۔
نمائش کی سماجی اور قومی معنویت
"رنگِ پاکستان” نمائش نے جہاں یومِ آزادی کی تقریبات کو نیا رنگ دیا، وہیں نوجوانوں کو اپنے خیالات، جذبات اور حب الوطنی کو فنی انداز میں پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔ یہ صرف ایک نمائش نہیں بلکہ ایک پیغام ہے—کہ پاکستان کا مستقبل باصلاحیت، باشعور اور باحوصلہ نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے جو اپنی تاریخ، ثقافت اور شناخت کو گم ہونے نہیں دیں گے۔
یہ نمائش اس بات کا ثبوت ہے کہ جب تعلیمی ادارے فن، ثقافت اور حب الوطنی کو یکجا کرتے ہیں تو وہ معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم بن جاتے ہیں۔

