مشرق وسطیٰاہم خبریں

نیل سے فرات تک نیتن یاہو کا شیطانی منصوبہ؛ ایرانی وزارت خارجہ کی شدید مذمت

صیہونی حکومت کا توسیع پسندانہ نظریہ خطے کے لیے سنگین خطرہ ہے: ترجمان دفتر خارجہ اسماعیل بقائی

تہران (خصوصی نامہ نگار): اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے "گریٹر اسرائیل” کے متنازعہ اور اشتعال انگیز بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غاصب صیہونی حکومت کے جارحانہ عزائم کا عکاس قرار دیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک سخت بیان میں کہا ہے کہ یہ بیان اس بات کا واضح اعتراف ہے کہ صیہونی حکومت نیل سے فرات تک اپنی توسیع پسندانہ اور شیطانی منصوبہ بندی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک تاریخی اور مذہبی مشن کے تحت سرگرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے اس نظریے کا اظہار دراصل خطے کے اسلامی ممالک پر قبضے کی کھلی خواہش کا اعلان ہے، جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ بھی ہے۔ بقائی کا کہنا تھا کہ اس خطرناک منصوبے کے پسِ پردہ مقاصد اب کسی سے پوشیدہ نہیں رہے، اور دنیا کو اس کے نتائج سے خبردار رہنا ہوگا۔

"اقوام متحدہ اور اسلامی دنیا کو فوری اقدام کرنا ہوگا”

ترجمان وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور دنیا بھر کی اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم کے حالیہ بیان کا فوری اور سخت نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے منشور، انسانی حقوق کے عالمی ضوابط اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں اس مذموم بیان کی بھرپور مذمت کرے اور اس کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی یہ روش محض ایک بیان تک محدود نہیں بلکہ اس کے عملی اقدامات غزہ، مغربی کنارے اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں روز بروز سامنے آ رہے ہیں، جن میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، بستیوں کی توسیع، اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔

"فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو، اسرائیلی قیادت کا احتساب کیا جائے”

ایرانی ترجمان نے غزہ میں جاری قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے اور صیہونی قیادت کو ان کے جرائم پر عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی حالیہ پالیسی نسل کشی کے مترادف ہے، جو کہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے، اور اس پر خاموشی عالمی ضمیر کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے جائز حقوق کی حمایت کرتا رہے گا۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کی ان غیر قانونی اور غیر انسانی سرگرمیوں کو بند کروانے کے لیے عملی اقدام کریں، تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔


ادارتی نوٹ:
ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اس قسم کا سخت بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت نے انسانی بحران کی شدت کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی برادری نے بروقت اقدام نہ کیا تو یہ صورتحال نہ صرف فلسطین بلکہ پورے خطے کو ایک بڑے المیے سے دوچار کر سکتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button