
پشاور (نامہ نگار): خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے خلاف جرات اور بہادری سے لڑتے ہوئے فیڈرل کانسٹیبلری کے تین بہادر جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ شہداء میں نائیک صادق حسین، سپاہی عبدالغفار اور سپاہی زیور خان شامل ہیں جنہوں نے وطنِ عزیز کے تحفظ کی خاطر اپنی جانیں قربان کر کے بہادری اور وطن پرستی کی اعلیٰ مثال قائم کی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹرز میں شہداء کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید، کمانڈنٹ فیڈرل کانسٹیبلری نذیر گاڑا اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام بھی موجود تھے۔
شہداء کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے گئے، فاتحہ خوانی کی گئی، اور وفاقی وزیر داخلہ و وزیر اعلیٰ نے انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے خود شہداء کے تابوتوں کو کندھا دیا۔ دونوں رہنماؤں نے سوگوار لواحقین سے ملاقات کی، گہرے دکھ، افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ ان کے پیاروں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ:
"یہ قربانیاں مادرِ وطن کی سالمیت، امن اور استحکام کے لیے دی گئی ہیں، اور پوری قوم ان شہداء کے اہل خانہ کی مقروض ہے۔ یہ خاندان ہمارے اپنے خاندان ہیں اور ان کی تکلیف کو ہم اپنی تکلیف سمجھتے ہیں۔”
مزید برآں، وزیر داخلہ نے فیڈرل کانسٹیبلری ہسپتال میں زیرِ علاج زخمی نائب صوبیدار کاشف کی بھی عیادت کی، ان کے جذبے اور حوصلے کو سراہا اور کہا کہ:
"نائب صوبیدار کاشف نے دشمن کے حملے کو جس دلیری سے پسپا کیا، وہ قابلِ ستائش ہے۔ آپ نے بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کے سامنے جو جواں مردی دکھائی، وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔”
اس موقع پر وزیر داخلہ نے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی اور قوم سے اپیل کی کہ وہ ان عظیم قربانیوں کو یاد رکھیں اور وطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ دینے والے ان ہیروز کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
تقریب کے اختتام پر تمام اعلیٰ حکام نے شہداء کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے اور ان کے بلند درجات کے لیے دعائیں کیں۔
پس منظر
یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہنگو کے علاقے میں فیڈرل کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ایک بڑے حملے کو روکتے ہوئے دشمن کا بہادری سے سامنا کیا۔ حملے کے نتیجے میں تین جوان شہید جبکہ متعدد اہلکار زخمی ہوئے جن میں نائب صوبیدار کاشف کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
خراج تحسین
قوم ان شہداء کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنے لہو سے وطن کی مٹی کو سرخرو کیا۔ ان کی قربانیاں آنے والی نسلوں کے لیے حوصلہ، عزم اور قربانی کا پیغام ہیں۔