
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کرتارپور گوردوارہ کی فوری بحالی کا حکم — چند گھنٹوں میں 12 فٹ سیلابی پانی کی نکاسی، تین روز میں دوبارہ کھولنے کا اعلان
سکھوں کی تاریخی عبادت گاہ سے چند گھنٹوں میں 12 فٹ سیلابی پانی صاف، آنے والے دنوں میں بین الاقوامی زائرین کے لیے دوبارہ کھولنے کی تیاریاں مکمل
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کرتارپور صاحب گوردوارہ میں حالیہ شدید سیلاب کے بعد فوری اور مؤثر بحالی کا حکم جاری کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا کہ ان کی حکومت اقلیتوں کے مذہبی ورثے کے تحفظ اور عوامی خدمت میں سنجیدہ ہے۔ ان کی براہ راست ہدایت پر، چند گھنٹوں کے اندر اندر 10 سے 12 فٹ تک جمع ہونے والے پانی کو مکمل طور پر نکال دیا گیا، جس کے بعد گوردوارہ کی صفائی اور تزئین و آرائش کا عمل برق رفتاری سے مکمل کیا گیا۔
ہنگامی ریسکیو اور نکاسی آپریشن
سیلاب کے باعث کرتارپور گوردوارہ کمپلیکس میں شدید پانی جمع ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں کئی سکھ یاتری وہاں پھنس گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موٹر بوٹس کے ذریعے زائرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے گوردوارہ کی بحالی اور یاتریوں کی سہولت کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی۔
24 گھنٹے کام، مقدس مقام کی بحالی
وزیراعلیٰ کی ہدایات پر پنجاب حکومت کے مختلف محکموں، بشمول سوتھرا پنجاب، ریسکیو 1122، بلدیاتی ادارے، اور دیگر ایمرجنسی سروسز نے دن رات کام کیا۔ درشن دیوری، مرکزی ہال، راہداری، صحن اور دیگر اہم مقامات کو صاف کر کے اصل حالت میں بحال کیا گیا۔ گوردوارے کی شان و شوکت اور تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے صفائی کے ہر مرحلے میں خصوصی احتیاط برتی گئی۔
ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب نے خود سائٹ پر موجود رہ کر تمام کارروائیوں کی نگرانی کی اور اس امر کو یقینی بنایا کہ تمام اقدامات ریکارڈ وقت میں مکمل ہوں۔
جلد کھلنے کی امید
حکام نے اعلان کیا ہے کہ اگر موسم سازگار رہا، تو اگلے تین سے چار دنوں میں کرتارپور گوردوارہ بین الاقوامی اور ملکی سکھ یاتریوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ بحالی کا کام آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے، اور زائرین کے لیے صاف، محفوظ اور باوقار ماحول فراہم کیا جائے گا۔
مقامی سکھ برادری اور انتظامیہ کی ستائش
مقامی سکھ برادری اور گوردوارہ انتظامیہ نے حکومت پنجاب، بالخصوص وزیراعلیٰ مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حیران رہ گئے کہ چند گھنٹوں میں وہ مقام جو پانی میں ڈوبا ہوا تھا، مکمل طور پر صاف ہو کر اپنی اصل حالت میں واپس آ گیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کا بیان
وزیراعلیٰ پنجاب نے اس موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا:
"کرتارپور گوردوارہ صرف ایک عبادت گاہ نہیں بلکہ امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی علامت ہے۔ ہماری حکومت اقلیتوں کے مذہبی مقامات کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے۔ ہم سکھ یاتریوں کی خدمت اور سہولت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کرتارپور راہداری نہ صرف پاکستان کے مثبت چہرے کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر مذہبی رواداری اور سیاحت کے فروغ کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی بروقت قیادت، فوری احکامات اور مؤثر حکومتی مشینری کی کارکردگی نے یہ ثابت کر دیا کہ پنجاب حکومت اقلیتوں کے مذہبی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے نہ صرف پُرعزم ہے بلکہ ہر چیلنج کا فوری اور قابلِ عمل حل نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کرتارپور گوردوارہ کی فوری بحالی پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی، اقلیتوں کے احترام اور ایک مؤثر حکومت کی روشن مثال ہے۔