
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ
پاکستان میں بارشوں اور بھارت سے آنے والے آبی ریالوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے، جس سے گنڈا سنگھ والا اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر سیلاب کی صورتحال انتہائی نازک ہو گئی ہے۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق دریائے چناب میں ایک اور بڑا آبی ریلا بھارت سے داخل ہوا ہے، جس سے سدھنائی ہیڈ ورکس پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔

بارہ میل نہر میں پانی کا دباؤ برقرار ہے اور حکام نے کہا ہے کہ نہر میں پانی کے دباؤ کی صورتحال کافی حد تک تشویشناک ہے، کیونکہ دریا میں شگاف کے امکانات بڑھ گئے ہیں، جو کہ علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو محتاط رہنے اور حفاظتی انتظامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دریائے چناب میں شگاف کا خدشہ، حفاظتی بندوں کی نگرانی تیز
محکمہ آبپاشی کے اہلکار اور متعلقہ ادارے حفاظتی بندوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ شگاف کی صورت میں فوری کارروائی کی جا سکے۔ علاقے میں موسمی حالات بھی خراب ہونے کے باعث سیلاب کی شدت میں اضافے کا خدشہ ہے۔ پانی کی سطح میں اضافے کے باعث کئی دیہات زیر آب آ چکے ہیں اور متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

بلوچستان میں غذائی بحران کا خدشہ
ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث بلوچستان میں غذائی بحران کا خدشہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ سیلاب سے زرعی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور خوراک کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، بلوچستان میں بنیادی سہولیات کی کمی اور متاثرہ علاقوں تک امدادی سامان کی رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، جس سے غذائی قلت بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

حکومتی اور امدادی اقدامات
حکومت نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشنز کا آغاز کر دیا ہے اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے اور ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلابی علاقوں میں غیر ضروری طور پر نہ جائیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔




