پاکستاناہم خبریں

وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ قطر: اسرائیلی حملوں پر قطری قیادت سے اظہارِ یکجہتی، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے پاکستان کا مؤقف دوٹوک

"پاکستان ہر حال میں قطر کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گا۔"

اسلام آباد / دوحہ (نمائندہ خصوصی) – اسرائیل کی جانب سے قطر کے رہائشی علاقوں پر کیے گئے بلاجواز فضائی حملوں کے بعد، پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ دوحہ روانہ ہو گئے۔ دورے کا مقصد قطری امیر شیخ تمیم بن حماد آل ثانی، شاہی خاندان اور قطری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرنا اور مشرق وسطیٰ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کرنا ہے۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق، وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی شامل ہیں۔


دورے کی اہمیت اور پس منظر

وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ ایسے نازک موقع پر ہو رہا ہے جب اسرائیل نے قطر کے بعض شہری علاقوں پر فضائی حملے کر کے نہ صرف خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں عام شہریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا، جس پر پوری مسلم دنیا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

پاکستان، جو ہمیشہ عالمی سطح پر انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون، اور مظلوم اقوام کی حمایت میں پیش پیش رہا ہے، نے ایک بار پھر بھرپور سفارتی ردعمل دیا ہے۔ وزیراعظم کا یہ دورہ نہ صرف قطر کے ساتھ یکجہتی کا مظہر ہے بلکہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالم اسلام کے اجتماعی ردعمل کی طرف بھی ایک مثبت قدم ہے۔


دوحہ میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں اور یکجہتی کا اظہار

دوحہ پہنچنے پر وزیراعظم کی قطری امیر عزت مآب شیخ تمیم بن حماد آل ثانی سے اہم ملاقات طے ہے۔ ملاقات میں وزیراعظم اسرائیلی حملوں پر قطری قیادت سے گہرے افسوس اور غم کا اظہار کریں گے اور پاکستان کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائیں گے۔

ذرائع کے مطابق، ملاقات میں خطے میں جاری اسرائیلی جارحیت، فلسطین اور دیگر عرب ممالک میں انسانی بحران، اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے ممکنہ سفارتی اقدامات پر تفصیلی گفتگو ہو گی۔

وزیراعظم قطری امیر سے یہ بھی کہیں گے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان تعلقات صرف سفارتی یا تجارتی حد تک محدود نہیں بلکہ یہ تعلقات مشترکہ عقیدے، ثقافت اور اسلامی اخوت کی بنیاد پر قائم ہیں۔


پاکستان-قطر تعلقات: برادرانہ اور باہمی اعتماد پر مبنی

پاکستان اور قطر کے درمیان تعلقات ہمیشہ باہمی عزت، اعتماد اور خیر سگالی پر مبنی رہے ہیں۔ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں قطر کا ساتھ دیا، چاہے وہ عالمی سفارتی چیلنجز ہوں یا خطے میں جاری معاشی و سیاسی بحران۔

وزیراعظم شہباز شریف اس دورے میں قطری قیادت کو یقین دلائیں گے کہ:

"پاکستان ہر حال میں قطر کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گا۔”
"ہم قطر کے خلاف کسی بھی جارحیت کو صرف قطر ہی نہیں، بلکہ پوری امتِ مسلمہ کے خلاف سمجھتے ہیں۔”


اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کا سفارتی مؤقف

وزیراعظم اپنے قطری ہم منصب کے ساتھ گفتگو میں اس بات پر بھی زور دیں گے کہ اسرائیل کی جانب سے نہ صرف فلسطین بلکہ اب قطر جیسے خودمختار ممالک کو نشانہ بنانا، عالمی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی انسانی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان کا یہ واضح مؤقف ہے کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت، اگر فوری طور پر روکی نہ گئی، تو پورے مشرق وسطیٰ کو شدید بحران کی طرف دھکیل سکتی ہے، جس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جائیں گے۔


پاکستان کا کردار: مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن کیلئے متحرک سفارتکاری

وزیراعظم کے اس اہم دورے کو پاکستان کی فعال مشرق وسطیٰ پالیسی کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس پالیسی کا مقصد خطے میں پائیدار امن، انسانی حقوق کا تحفظ، اور مسلم ممالک کے مابین اتحاد و یگانگت کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان اس وقت متعدد اسلامی ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر مشاورت کر رہا ہے تاکہ اسرائیل کی جارحیت کے خلاف ایک متحدہ اور مؤثر ردعمل دیا جا سکے۔ اس ضمن میں وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب، ایران اور اب قطر کو سفارتی محاذ پر اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔


وفد میں شامل وزراء کا کردار

وفد میں شامل سینئر وزراء کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اس دورے کو صرف علامتی نہیں بلکہ عملی اور نتیجہ خیز بنانا چاہتا ہے:

  • اسحاق ڈار: قطر کے ساتھ مالیاتی اور بین الاقوامی حمایت کے پہلوؤں پر گفتگو کریں گے۔

  • خواجہ آصف: سلامتی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے۔

  • عطا اللہ تارڑ: میڈیا اور عوامی سفارتکاری کو اجاگر کریں گے۔

  • طارق فاطمی: خارجہ پالیسی کی حکمت عملی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔


عوامی ردعمل: قومی یکجہتی اور امتِ مسلمہ کے ساتھ وابستگی کا مظہر

پاکستانی عوام نے وزیراعظم کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے "امتِ مسلمہ کے ساتھ حقیقی یکجہتی” قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے قطر سے اظہارِ یکجہتی پر وزیراعظم اور وفد کو خراجِ تحسین پیش کیا اور حکومت پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی۔


نتیجہ: پاکستان، امن کا داعی اور مظلوموں کا ترجمان

وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ قطر نہ صرف ایک سفارتی قدم ہے بلکہ یہ پاکستان کے اس اصولی مؤقف کی عکاسی کرتا ہے کہ ظلم، جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہر آزاد اور خودمختار ملک کی ذمہ داری ہے۔

پاکستان، خطے اور امتِ مسلمہ میں امن، یکجہتی اور باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے، اور یہ دورہ اس عزم کی تازہ ترین مثال ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button