مشرق وسطیٰاہم خبریں

گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ: امدادی کارکن اغوا، ایک کشتی کا رابطہ منقطع

کئی ممالک نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلوٹیلا پر حملے بین الاقوامی قانون اور قوانینِ انسانی کمک کی خلاف ورزی کے زمرے میں آسکتے ہیں۔ 

بین الاقوامی رپورٹ:
غزہ کے لیے روانہ ہونے والے بین الاقوامی امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا (Global Sumud Flotilla) پر اسرائیل کی جانب سے مبینہ حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ قافلے کے کارکنان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک کشتی کو اغوا کیا گیا جبکہ دوسری کشتی کا رابطہ باقی فلوٹیلا سے منقطع ہوگیا ہے۔ یہ واقعہ اس مہم کی سنگینی اور تناؤ کو مزید اجاگر کرتا ہے، جو اسرائیلی سمندری محاصرے کو چیلنج کرنے کی کوشش ہے۔


حملے کی تفصیلات اور حالاتِ وقوع

  • فلوٹیلا کے کارکنان نے بتایا کہ اسرائیلی بحریہ نے قافلے کی ایک یا دو کشتیوں پر حملے اور گھیراؤ کیا، اور ایک کشتی کے ساتھ رابطہ منقطع ہوجانے کی اطلاع دی گئی ہے۔

  • دیگر رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امدادی کارکنوں کو اغوا بھی کیا گیا ہے


گلوبل صمود فلوٹیلا کا پسِ منظر

  • گلوبل صمود فلوٹیلا، جسے Global Sumud Flotilla (GSF) بھی کہا جاتا ہے، ایک بین الاقوامی سول سوسائٹی مہم ہے جس کا مقصد غزہ کے محاصرے کو توڑنا اور انسانی امداد پہنچانا ہے۔

  • اس مہم میں مختلف ممالک سے وابستہ کارکن، قانون دان، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں، جن میں گو ریٹا تھنبرگ اور دیگر معروف شخصیات بھی ہیں۔فلوٹیلا پہلے ہی ڈروُن حملوں، مواصلاتی مداخلت، ویڈیو سگنلز کے لجمن کی صورتِ حال کے الزامات کا سامنا کر چکا ہے۔ ایک اہم واقعہ یہ ہے کہ تیونس کے ساحلی بندرگاہ سیدی بوعیڈ پر فلوٹیلا کی ایک کشتی “Alma” پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں آگ لگی، اگرچہ عملے کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔


بین الاقوامی ردعمل اور قانونی پہلو

  • کئی ممالک نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلوٹیلا پر حملے بین الاقوامی قانون اور قوانینِ انسانی کمک کی خلاف ورزی کے زمرے میں آسکتے ہیں۔

  • پاکستان سمیت 16 ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کرکے کہا کہ وہ فلوٹیلا کی حمایت کرتے ہیں اور اسے نقصان پہنچانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

  • گرِین پیس نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس قسم کی کارروائیوں کو روکے اور امدادی مشن کی حفاظت کو یقینی بنائے۔


امدادی کارکنان کی مداخلت اور امکانات

  • اگر کارکنان کو اغوا کیا گیا ہے، تو وہ ایک سنگین انسانی حقوق اور بین الاقوامی تنازعہ کی شکل اختیار کر جائے گا۔

  • رابطہ منقطع ہونے والی کشتی کا مقام ابھی تک معلوم نہیں ہوا ہے، اور امکان ہے کہ اسے کسی دوسری سمت ہدایت دی گئی ہو، یا اس پر مواصلاتی نظام کو نقصان پہنچایا گیا ہو۔

  • فلوٹیلا کے منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ وہ مہم جاری رکھیں گے اور حوصلہ نہیں ہاریں گے، اس کے باوجود خطرات کے باوجود۔


تجزیہ اور ممکنہ مضمرات

  • اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی کوششیں نہ صرف عسکری اور سیاسی مخالفت کا سامنا کر رہی ہیں بلکہ خطرناک مداخلت کا امکان بھی سامنے ہے۔

  • اگر یہ حملہ اور اغوا کی خبر درست ثابت ہوتی ہے تو یہ واقعات مسئلے کو بین الاقوامی عدالتوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے پلیٹ فارمز پر مزید نمایاں کریں گے۔

  • اسرائیل کی جانب سے ایسی کارروائیاں فلوٹیلا کی پالیسی، منصوبہ بندی اور لاجسٹکس کی دوبارہ غور طلب بناتی ہیں، اور حفاظت اور مناسب راستے تلاش کرنا اس مہم کا ایک بڑا چیلنج ہو گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button