کاروبارتازہ ترین

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی تعاون میں نمایاں پیشرفت — ایس آئی ایف سی کی معاونت سے 5 ارب ڈالر کے تجارتی ہدف کی جانب اہم قدم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپریل 2025 میں ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے یہ تجویز پیش کی تھی

اسلام آباد نمائندہ خصوصی:پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاشی و تجارتی تعلقات نئی بلندیوں کی جانب گامزن ہیں۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (Special Investment Facilitation Council – SIFC) کی فعال کاوشوں اور قیادت میں دونوں ممالک نے باہمی تجارت کے فروغ کے لیے ایک تاریخی پیشرفت کی ہے، جس کا مقصد آئندہ برسوں میں دوطرفہ تجارت کو پانچ ارب ڈالر تک لے جانا ہے۔ اس پیشرفت میں سب سے اہم قدم کراچی میں 1000 ایکڑ پر مشتمل ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام کی پیشکش ہے، جو ترکیہ کی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا وژن اور عملی اقدامات

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپریل 2025 میں ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے یہ تجویز پیش کی تھی کہ پاکستان میں ترک سرمایہ کاروں کو مخصوص سہولیات اور مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ صنعتی پیداوار، برآمدات، اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دیا جا سکے۔ ایس آئی ایف سی کی قیادت میں اس تجویز پر تیز رفتار عملدرآمد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں عملی پیشرفت ہوئی ہے، جسے نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی تجارتی برادری نے بھی سراہا ہے۔

ایکسپورٹ پروسیسنگ زون — ایک اسٹریٹجک اقتصادی حب

ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (EPZ) کے قیام سے نہ صرف ترکیہ کی صنعتوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ایک محفوظ، سہل اور مراعات یافتہ ماحول میسر آئے گا بلکہ پاکستان کے لیے بھی یہ زون وسطی ایشیا، خلیجی ممالک اور افریقی مارکیٹوں تک تجارتی رسائی کا دروازہ کھولے گا۔

اس زون میں ٹیکس چھوٹ، کسٹمز سہولیات، ایکسپریس لینڈنگ اور لائسنسنگ، تیزرفتار لاجسٹکس، اور ایک جامع سہولت کاری نظام جیسے عناصر شامل ہوں گے جو ترک کمپنیوں کو نہایت پرکشش مواقع فراہم کریں گے۔

باہمی تجارت میں نئے امکانات

یہ اقدام پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی اخراجات میں کمی اور باہمی تجارت کی استعداد میں اضافے کا باعث بنے گا۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں یہ زون "گیٹ وے ٹو ریجنل ٹریڈ” کے طور پر ابھرے گا، جو نہ صرف پاکستان بلکہ ترکیہ کے لیے بھی وسطی اور جنوبی ایشیا میں مارکیٹ رسائی کا اہم ذریعہ بن سکتا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، اس زون میں ٹیکسٹائل، آٹوموٹو، فارماسیوٹیکل، زراعت، فوڈ پروسیسنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبے ترک سرمایہ کاروں کی خاص توجہ کا مرکز ہوں گے، جن میں باہمی تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

ایس آئی ایف سی کی کامیاب پالیسی

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) نے گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے رکاوٹوں کے خاتمے، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی، اور تیز تر فیصلہ سازی کے کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ایس آئی ایف سی کا یہ اقدام نہ صرف ترکیہ بلکہ دیگر دوست ممالک کے ساتھ بھی "سرمایہ کاری پر مبنی سفارت کاری” (Investment-Led Diplomacy) کو تقویت دے رہا ہے، جس کا مقصد پاکستان کو خطے میں ایک سرمایہ کاری کا مرکز بنانا ہے۔

عالمی سطح پر مثبت اشارے

ترکیہ کی کمپنیوں کی جانب سے اس پیشکش پر دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے، اور ابتدائی سطح پر متعدد ترک صنعتی گروپس نے پاکستان میں مشترکہ منصوبے (Joint Ventures) شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا بلکہ مقامی صنعت، روزگار، اور برآمدات کو بھی فروغ ملے گا۔

بین الاقوامی تجارتی اداروں نے بھی اس ترقی کو سراہا ہے، اور پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی سرمایہ کاری مارکیٹ کے طور پر شناخت دی جا رہی ہے۔

نتیجہ: مستقبل کی راہیں

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات دونوں ممالک کے لیے ایک نئے معاشی دور کے آغاز کی نوید ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی قیادت میں بننے والا ایکسپورٹ پروسیسنگ زون نہ صرف ترک سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثالی ماڈل ثابت ہوگا بلکہ پاکستان کے دیگر اقتصادی شراکت داروں کے لیے بھی قابل تقلید نمونہ ہو سکتا ہے۔

یہ منصوبہ پاکستان کو عالمی تجارتی نظام میں مضبوط مقام دلانے، صنعتی ترقی کو رفتار دینے، اور ملکی معیشت کو دیرپا استحکام دینے کی سمت ایک اہم سنگ میل ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button