
عظمٰی بخاری کا پیپلز پارٹی پر شدید ردعمل: "پنجاب کے آئینی اختیارات میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی”
"دو ہفتے پہلے تک میڈیا میں ان کی کوئی سنوائی نہیں ہو رہی تھی، مگر آج وہ عوامی مسائل کو مذاق بنا کر خبروں میں زندہ رہنا چاہتے ہیں۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے حالیہ بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے انہیں پنجاب کے آئینی معاملات میں مداخلت کا مرتکب قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے صوبائی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے سے بھی دریغ نہیں کرتی۔
اپنے بیان میں عظمٰی بخاری نے واضح الفاظ میں کہا کہ:
"کسی بھی صوبے کے اندرونی معاملات میں مداخلت ایک غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل ہے، اور پیپلز پارٹی مسلسل پنجاب کے آئینی اختیارات میں دخل اندازی کر کے اپنی حدود سے تجاوز کر رہی ہے۔”
"مرسُو مرسُو” سے لے کر "سیاسی شعبدہ بازی” تک
وزیر اطلاعات نے پیپلز پارٹی کے طرز سیاست پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ:
"جو لوگ ہر بات پر ‘مرسُو مرسُو’ کا نعرہ لگا کر خود کو عوامی نمائندہ ظاہر کرتے تھے، آج وہی لوگ صوبائیت کا کارڈ کھیل کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ لوگ یا تو اپنے حواس کھو بیٹھے ہیں یا پھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے بری طرح خوفزدہ ہیں۔”
پنجاب کے کسانوں اور سیلاب متاثرین پر تنقید افسوسناک
عظمٰی بخاری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما پنجاب کے کسانوں اور حالیہ سیلاب متاثرین پر فقرے بازی کر کے میڈیا میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ:
"دو ہفتے پہلے تک میڈیا میں ان کی کوئی سنوائی نہیں ہو رہی تھی، مگر آج وہ عوامی مسائل کو مذاق بنا کر خبروں میں زندہ رہنا چاہتے ہیں۔”
انہوں نے اس رویے کو غیر سنجیدہ اور افسوسناک قرار دیا۔
سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالات
عظمٰی بخاری نے پیپلز پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب پر تنقید کرنے کے بجائے اپنے صوبے میں جاری مسائل پر توجہ دے۔ انہوں نے کہا:
"سندھ میں گزشتہ 17 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، مگر وہاں آج بھی عوام کو صحت، تعلیم اور زراعت جیسے بنیادی مسائل کا سامنا ہے۔ سندھ حکومت خود بتائے کہ انہوں نے اپنے کسانوں سے گندم کیوں نہیں خریدی؟ کیا یہ کسان دشمنی نہیں؟ قوم کو اس کا جواب دیا جانا چاہیے۔”
پنجاب کے وسائل پر پہلا حق پنجاب کا ہے
عظمٰی بخاری نے زور دے کر کہا کہ:
"پنجاب اپنے وسائل اور پانی کے استعمال کے لیے کسی صوبے سے اجازت لینے کا پابند نہیں۔ پنجاب کے تمام وسائل پر پہلا حق پنجاب کے عوام کا ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز ہر صورت میں پنجاب کے کسانوں کو ان کا حق دلوائیں گی۔”
انہوں نے واضح کیا کہ مریم نواز کے عوام دوست اقدامات پیپلز پارٹی کو ایک آنکھ نہیں بھا رہے۔
"پنجاب یاد رکھے گا…”
بیان کے آخر میں وزیر اطلاعات نے دوٹوک انداز میں کہا:
"جب مریم نواز پنجاب کے عوام کے حقوق کی بات کرتی ہیں تو پیپلز پارٹی کو تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ پنجاب کے عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔ انہیں یاد ہے کہ جب وہ مشکل میں تھے، پیپلز پارٹی نے ان کا مذاق اڑایا۔ یہ رویہ پنجاب کے عوام کبھی نہیں بھولیں گے۔”
سیاسی منظرنامے پر تناؤ کی فضا
عظمٰی بخاری کے اس سخت ردعمل کے بعد پنجاب اور سندھ کے درمیان سیاسی بیان بازی میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں دونوں جماعتوں کے درمیان صوبائی خودمختاری، وسائل کی تقسیم اور کسانوں کے مسائل جیسے موضوعات پر سیاسی محاذ آرائی مزید بڑھ سکتی ہے۔