پاکستاناہم خبریں

ماسکو فارمیٹ اجلاس: پاکستان کا پرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان کے لیے علاقائی تعاون پر زور

"پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور سمجھتا ہے کہ اس کے لیے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ علاقائی حکمت عملی ناگزیر ہے۔"

ایجنسیاں

اسلام آباد / ماسکو – روس میں منعقدہ ماسکو فارمیٹ اجلاس میں پاکستان نے ایک بار پھر پرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان کے قیام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے اور علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ کاوشوں پر زور دیا ہے۔

پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان، محمد صادق خان نے اجلاس میں ملک کی نمائندگی کی اور اس موقع پر جاری بیان میں کہا کہ افغان سرزمین پر سرگرم تمام دہشت گرد گروپوں کے مکمل خاتمے کے لیے علاقائی سطح پر فوری، مربوط اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں پاکستان کا مؤقف:

اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری کردہ پیغام میں محمد صادق خان نے کہا:

"پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور سمجھتا ہے کہ اس کے لیے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ علاقائی حکمت عملی ناگزیر ہے۔”

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال نہ صرف خطے کے امن و سلامتی کے لیے ایک چیلنج ہے بلکہ اس کا اثر سیاسی، معاشی اور سماجی شعبوں پر بھی پڑتا ہے۔ ایسے میں صرف مذاکرات، اشتراکِ عمل اور مسلسل سفارتی روابط ہی دیرپا حل کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔

علاقائی تعاون کی اہمیت اجاگر

محمد صادق خان نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ:

  • انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو ترجیح دی جائے؛

  • معاشی ترقی، تجارت، اور روابط کو فروغ دیا جائے؛

  • سیاسی ہم آہنگی کے لیے بین الافغان مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے چیلنجز کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں، اور پائیدار امن کے لیے علاقائی ممالک کو مل بیٹھ کر مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہو گی۔

ماسکو فارمیٹ کا پس منظر

یاد رہے کہ "ماسکو فارمیٹ” ایک علاقائی مشاورتی پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد افغانستان کے مسئلے پر خطے کے ممالک کو اکٹھا کرنا اور باہمی مشاورت کے ذریعے دیرپا حل تلاش کرنا ہے۔ اس فورم میں روس، چین، پاکستان، ایران، بھارت، وسطی ایشیائی ریاستیں اور دیگر اہم علاقائی ممالک شریک ہوتے ہیں۔

2021 کے بعد سے، افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد ماسکو فارمیٹ کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے، کیونکہ یہ فورم طالبان کے ساتھ غیر رسمی بات چیت اور علاقائی پالیسی کے تعین میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

پاکستان کا کلیدی کردار

پاکستان نے ہمیشہ ماسکو فارمیٹ سمیت دیگر علاقائی پلیٹ فارمز پر افغانستان سے متعلق ذمہ دارانہ اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کا مؤقف رہا ہے کہ افغانستان کو تنہا چھوڑنا یا یکطرفہ فیصلے مسلط کرنا خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

پاکستان نے نہ صرف افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے بلکہ طالبان اور دیگر افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

اختتامیہ

ماسکو فارمیٹ میں پاکستان کا فعال کردار اس کی اس مستقل پالیسی کا عکاس ہے کہ افغانستان میں دیرپا امن نہ صرف افغان عوام بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ محمد صادق خان کی طرف سے علاقائی سطح پر انسداد دہشت گردی اور اقتصادی تعاون کی اہمیت پر زور دینا اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ صرف اجتماعی اقدامات، سیاسی بصیرت اور خلوص نیت سے ہی افغان بحران کا حل ممکن ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button