صحتتازہ ترین

جہلم: خانہ بدوش بستی سے انسدادِ پولیو مہم کا آغاز، 2 لاکھ 28 ہزار سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف

پولیو کا خاتمہ ایک قومی مشن ہے، جس کی کامیابی کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

رپورٹ: مخدُوم حسین چودھری,وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

جہلم – پنجاب حکومت کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لیے جاری قومی مہم کے تحت ضلع جہلم میں بھی چار روزہ انسدادِ پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ مہم کا افتتاح مشیر صحت پنجاب جنرل (ر) ڈاکٹر اظہر کیانی نے ڈپٹی کمشنر جہلم میر رضا اوزگن کے ہمراہ خانہ بدوشوں کی بستی سے کیا، جہاں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کی ابتدا کی گئی۔

اس موقع پر مشیر صحت نے کہا کہ:

"پولیو کا خاتمہ ایک قومی مشن ہے، جس کی کامیابی کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ والدین، اساتذہ، علمائے کرام اور معاشرے کے تمام طبقوں کو اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کو پولیو فری ملک بنایا جا سکے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پولیو ویکسین نہ صرف ہر بچے کا بنیادی حق ہے بلکہ یہ زندگی بھر کی معذوری سے محفوظ رکھنے کا واحد ذریعہ ہے۔ مشیر صحت نے والدین پر زور دیا کہ وہ کسی قسم کے جھوٹے پروپیگنڈے یا افواہوں پر کان نہ دھریں اور پولیو ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں۔


2 لاکھ 28 ہزار سے زائد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف

سی ای او ہیلتھ جہلم ڈاکٹر مظہر حیات نے مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ:

  • ضلع جہلم میں چار روزہ انسدادِ پولیو مہم 13 سے 16 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

  • اس مہم کے دوران 228,908 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • اس قومی مقصد کے حصول کے لیے 1,192 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں گھر گھر جانے والی ٹیمیں، فکسڈ سینٹرز اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر کام کرنے والی ٹیمیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز عوام کے تعاون سے ہر گلی، ہر محلے اور ہر بستی تک پہنچیں گے، تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین سے محروم نہ رہ جائے۔


ڈپٹی کمشنر جہلم کی اپیل

ڈپٹی کمشنر میر رضا اوزگن نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

"انسدادِ پولیو مہم نہ صرف ہمارے بچوں کی صحت کا ضامن ہے بلکہ یہ قوم کے مستقبل کی حفاظت ہے۔ ضلع جہلم کی انتظامیہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔”

انہوں نے عوام سے پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو ضرور پولیو کے قطرے پلائیں اور انہیں عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔


عوامی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت

ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور مقامی تنظیمیں مہم کے دوران مساجد، اسکولوں اور میڈیا کے ذریعے عوامی شعور بیدار کرنے میں بھی مصروف عمل ہیں تاکہ پولیو سے متعلق غلط فہمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے اور مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔


پاکستان کا عزم: پولیو کا مکمل خاتمہ

واضح رہے کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے۔ تاہم حکومت، محکمہ صحت اور عالمی اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے ملک بھر میں پولیو کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پنجاب حکومت نے خاص طور پر انسدادِ پولیو مہم کو ترجیحی بنیادوں پر جاری رکھا ہوا ہے۔


نتیجہ

انسدادِ پولیو مہم صرف محکمہ صحت یا ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری نہیں، بلکہ ہر شہری کا اخلاقی فریضہ ہے۔ جہلم میں مہم کا آغاز خانہ بدوشوں کی بستی سے کرنا اس بات کی علامت ہے کہ کوئی بھی بچہ — چاہے وہ کسی بھی طبقے یا علاقے سے تعلق رکھتا ہو — اس تحفظ سے محروم نہ رہے۔

اگر آپ کا بچہ پانچ سال سے کم عمر کا ہے، تو 13 سے 16 اکتوبر کے دوران پولیو ٹیم کو خوش آمدید کہیں، تاکہ ہم سب مل کر پاکستان کو پولیو سے پاک کر سکیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button