صحتتازہ ترین

وزیرداخلہ محسن نقوی کی انسدادِ پولیو ٹیم پر حملے کی شدید مذمت، شہید اہلکار کو خراج عقیدت اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان

"شہید عبدالکبیر نے فرض کی راہ میں اپنی جان قربان کر کے جرأت اور بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کی۔ پوری قوم ان کے جذبے کو سلام پیش کرتی ہے۔"

ناصر خان خٹک-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سوات کی تحصیل مٹہ میں انسدادِ پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور اہلکار پر دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس بزدلانہ کارروائی کے نتیجے میں پولیس اہلکار عبدالکبیر شہید ہو گئے، جو کہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھے۔ وزیر داخلہ نے اس افسوسناک سانحے پر شہید اہلکار کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا:

"شہید عبدالکبیر نے فرض کی راہ میں اپنی جان قربان کر کے جرأت اور بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کی۔ پوری قوم ان کے جذبے کو سلام پیش کرتی ہے۔”


شہید کے لواحقین سے ہمدردی، انصاف کی یقین دہانی

وفاقی وزیر داخلہ نے شہید کے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ:

"شہداء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ ذمہ دار عناصر کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا، اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔”

وزیر داخلہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور واقعے کی ہر پہلو سے جامع تفتیش کی جائے۔


انسدادِ پولیو مہم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ناکام بنائیں گے، محسن نقوی

محسن نقوی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو پولیو جیسے مہلک مرض سے پاک کرنے کے لیے جو مہم جاری ہے، وہ قومی سطح کا انسانی مشن ہے، جس میں شامل ورکرز، رضاکار، اور سیکیورٹی اہلکار ایک عظیم مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا:

"بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے خدمات انجام دینے والی ٹیم پر حملہ صرف ایک فرد یا ادارے پر نہیں بلکہ قوم کے اجتماعی مستقبل پر حملہ ہے۔ ایسے مجرم کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔”

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت انسداد پولیو مہم کو ہر قیمت پر جاری رکھے گی اور اس میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔


انسداد پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، وزیر داخلہ نے انسداد پولیو مہمات کے دوران سیکیورٹی اقدامات کا ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں سے کہا کہ تمام صوبوں، بالخصوص حساس علاقوں میں تعینات پولیو ٹیموں کی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اور مربوط حکمت عملی اپنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ:

"پولیو کا خاتمہ ایک قومی ذمہ داری ہے، اور اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سیکیورٹی فورسز اور رضاکاروں کو تحفظ دینا ریاست کی اولین ترجیح ہے۔”


پولیو ورکرز اور سیکیورٹی اہلکاروں کو خراج تحسین

محسن نقوی نے پولیو مہم سے وابستہ تمام اہلکاروں کو "قوم کے خاموش ہیرو” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی انتھک محنت، قربانی اور جذبہ لائقِ تحسین ہے۔ انہوں نے تمام سیکیورٹی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور پولیو مہم کے منتظمین کو ہدایت دی کہ وہ نہ صرف اپنی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں بلکہ ٹیموں کی محفوظ نقل و حرکت اور کام کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کریں۔


قومی سطح پر یکجہتی کی ضرورت

وزیر داخلہ نے اس موقع پر ملک بھر کے عوام، علماء کرام، میڈیا اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت متحد ہو کر ان عناصر کے خلاف آواز بلند کرنے کا ہے جو انسانیت، صحت اور ترقی کے دشمن ہیں۔


نتیجہ: قربانی رائیگاں نہیں جائے گی

وفاقی وزیر داخلہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ:

"شہید عبدالکبیر کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، اور پولیو جیسے موذی مرض کا خاتمہ ہر قیمت پر کیا جائے گا۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button