
بابا گرونانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تقریبات، سکھ یاتریوں کے استقبال کے لیے مثالی انتظامات کی ہدایت
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کی زیرصدارت اہم اجلاس، مختلف محکموں کو ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
لاہور (نمائندہ خصوصی) – سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کے موقع پر پاکستان میں متوقع ہزاروں سکھ یاتریوں کے استقبال اور سہولت کے لیے حکومتِ پنجاب نے وسیع پیمانے پر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کی زیرصدارت ایک خصوصی اجلاس محکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور کے دفتر میں منعقد ہوا، جس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے نمائندوں، ضلعی انتظامیہ اور توانائی اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر ذاتی طور پر شریک ہوئے جبکہ شیخوپورہ، نارووال اور اٹک کی ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں اور گیپکو و آئیسکو کے افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
سکھ یاتریوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے انتظامات کی ضرورت ہے: رمیش سنگھ اروڑہ
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا:
"بابا گرونانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سمیت دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری پاکستان آئیں گے، جن کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق سیکورٹی، صفائی، طبی سہولیات، بجلی اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات لازم ہیں۔ یہ پاکستان کا مثبت اور پرامن تشخص اجاگر کرنے کا اہم موقع ہے۔”
انہوں نے ہدایت دی کہ تمام گوردواروں اور ان کے گرد و نواح میں صفائی، صحت، ٹریفک اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں ستھرا پنجاب ٹیموں کو لاہور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، نارووال اور اٹک میں مسلسل متحرک رہنے کی ہدایات دی گئیں۔
بجلی، سکیورٹی، صحت اور خوراک کے لیے محکمانہ ہدایات جاری
وزیرِ اقلیتی امور نے متعلقہ اداروں کو درج ذیل احکامات جاری کیے:
گوردواروں میں بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سٹینڈ بائی جنریٹرز کی تنصیب۔
محکمہ صحت کی جانب سے سکھ یاتریوں کی خدمت کے لیے طبی ٹیموں کی تعیناتی۔
ریسکیو 1122 کی ایمبولینس سروس ہمہ وقت موجود رہے۔
سکیورٹی کے لیے واک تھرو گیٹس، سکینرز، اور اضافی پولیس اسٹاف کی تعیناتی۔
گوردواروں کے اطراف صفائی، پینے کے پانی، شیلٹرز، ٹوائلٹس اور فوڈ ڈسٹری بیوشن پوائنٹس کا قیام۔
اجلاس میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر فیلڈ میں رہ کر انتظامات کا جائزہ لیں اور کسی بھی قسم کی کوتاہی یا شکایت کی صورت میں فوری کارروائی کریں۔
پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کا موقع
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ:
"سکھ یاتریوں کا پاکستان آنا بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کی اعلیٰ مثال ہے۔ ہم انہیں عزت، احترام اور سہولت کے ساتھ خوش آمدید کہیں گے تاکہ وہ پاکستان سے محبت کا پیغام اپنے ساتھ لے کر جائیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ موقع پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر مذہبی اقلیتوں کے لیے مثبت پالیسیوں کو اجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔
وزیر اعظم کو خراج تحسین، شہداء کے لیے دعا
اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے متفقہ طور پر وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو خارجہ پالیسی کے میدان میں کامیابیوں پر مبارکباد دی۔ ساتھ ہی پاکستان کی سرزمین کے دفاع میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کے لیے ایصالِ ثواب کی دعا بھی کی گئی۔
نتیجہ: بین الاقوامی سکھ برادری کو پاکستان سے مثالی مہمان نوازی کی توقع
پاکستان میں بابا گرونانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کے موقع پر سکھ یاتریوں کے لیے کیے جانے والے انتظامات نہ صرف ان کی مذہبی رسومات کو خوش اسلوبی سے ادا کرنے میں مدد دیں گے، بلکہ پاکستان کی بین المذاہب ہم آہنگی، امن، اور مذہبی رواداری کی پالیسی کا عملی مظاہرہ بھی ہوں گے۔