
صدر ٹرمپ کا انکشاف: شہباز شریف نے مجھے "لاکھوں زندگیاں بچانے” کا کریڈٹ دیتے ہوئے جذباتی انداز میں سراہا
"ہم نے کئی جنگیں روکیں، اور ان میں سے کچھ کی بنیاد صرف تجارت تھی۔ ہم نے دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔"
مدثر احمد-امریکہ،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک عشائیے کے دوران انکشاف کیا ہے کہ حالیہ ملاقات میں پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے اُن کی امن قائم کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جذباتی انداز میں اُنہیں لاکھوں زندگیاں بچانے کا کریڈٹ دیا۔ ٹرمپ نے ہنستے ہوئے شکوہ بھی کیا کہ اتنے اقدامات کے باوجود اُنہیں نوبیل امن انعام نہیں دیا گیا۔
"30 لاکھ، 50 لاکھ، شاید ناقابلِ شمار زندگیاں” — شہباز شریف کا اعتراف: ٹرمپ
بدھ کے روز عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدر نے کہا:
"حالیہ دنوں میں پاکستان کے وزیرِاعظم مجھ سے ملے، اور لوگوں کے ایک گروہ کے سامنے انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ ‘اس شخص نے 30 لاکھ، 50 لاکھ، شاید ناقابلِ شمار زندگیاں بچائیں۔'”
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ پرامن اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور اپنی قیادت میں کئی ممکنہ جنگیں روک چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا:
"ہم نے کئی جنگیں روکیں، اور ان میں سے کچھ کی بنیاد صرف تجارت تھی۔ ہم نے دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔”
غزہ میں جنگ بندی، پاکستان-بھارت کشیدگی کا خاتمہ — ٹرمپ کی سفارتی کامیابیاں؟
اس ہفتے مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والے ایک اہم غزہ جنگ بندی معاہدے کی دستخطی تقریب میں بھی وزیرِاعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا:
"آج کا دن جدید تاریخ کے عظیم ترین دنوں میں سے ایک ہے، کیونکہ امن قائم ہو چکا ہے۔ یہ صدر ٹرمپ کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے، جو واقعی امن کے علمبردار ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا:
"صدر ٹرمپ نے دن رات ایک کر کے دنیا کو ایک پرامن اور خوشحال مقام بنانے کے لیے کام کیا ہے۔”
یاد رہے کہ مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روزہ فوجی تصادم کے بعد ٹرمپ کی ثالثی سے جنگ بندی ہوئی تھی، جس پر شہباز شریف نے نہ صرف کھل کر حمایت کی بلکہ ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کی تائید بھی کی تھی۔
نوبیل انعام نہ ملنے پر طنزیہ تبصرہ
صدر ٹرمپ نے مذاقاً شکوہ کیا کہ:
"میں نے اتنی زندگیاں بچائیں، اتنے امن معاہدے کروائے، مگر نوبیل انعام کسی اور کو دے دیا گیا۔”
واضح رہے کہ اس سال نوبیل امن انعام وینیزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو کو دیا گیا ہے، جو ایک 58 سالہ صنعتی انجینئر ہیں۔
تجزیہ: ٹرمپ کے دعوے، شہباز شریف کی تعریف — بین الاقوامی سیاست میں نئی گرمجوشی؟
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی جانب سے ٹرمپ کی کھلی حمایت اور اُنہیں نوبیل انعام کا اہل قرار دینا اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک نئی نوعیت کی گرمجوشی پیدا ہو رہی ہے، خاص طور پر خطے میں امن اور سفارتی کوششوں کے تناظر میں۔
ٹرمپ کا دعویٰ کہ انہوں نے "لاکھوں جانیں بچائیں” اور شہباز شریف کا جذباتی خراجِ تحسین بین الاقوامی سفارت کاری میں ذاتی تعلقات کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
نتیجہ: امن کی سیاست، شخصیت کا اثر
ڈونلڈ ٹرمپ کا دورِ صدارت ہمیشہ سے غیر روایتی سفارت کاری، حیران کن فیصلوں اور شخصی اثر و رسوخ کے لیے جانا جاتا رہا ہے۔ شہباز شریف جیسے اہم عالمی رہنما کی جانب سے اُنہیں کھلے عام سراہنا نہ صرف بین الاقوامی سیاست میں تبدیلی کی علامت ہو سکتا ہے، بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ امن قائم کرنے والی قیادت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے — خواہ نوبیل انعام ملے یا نہ ملے۔