پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاکستان نیوی اسٹاف کورس کے شرکاء کا وزارتِ خارجہ کا دورہ – تعارفی نشست، خارجہ پالیسی پر بریفنگ

اس وفد میں پاکستان نیوی، پاک فوج، پاک فضائیہ کے افسران کے علاوہ 16 دوست ممالک کے افسران بھی شامل تھے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
پاکستان نیوی کے 55ویں اسٹاف کورس کے شرکاء نے آج وزارتِ خارجہ، اسلام آباد کا اہم دورہ کیا، جہاں اُن کے لیے ایک خصوصی تعارفی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس دورے کا مقصد شرکاء کو پاکستان کی خارجہ پالیسی، بین الاقوامی امور اور سفارتی حکمت عملیوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق تعارفی نشست سے ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ اور ترجمان وزارتِ خارجہ جناب طاہر اندرابی نے خطاب کیا۔ انہوں نے نہ صرف وزارتِ خارجہ کے روزمرہ کے امور، سفارتی چیلنجز اور خارجہ پالیسی کی تشکیل کے مراحل پر روشنی ڈالی بلکہ شرکاء کے مختلف سوالات کے بھی مدلل جوابات دیے۔
اس وفد میں پاکستان نیوی، پاک فوج، پاک فضائیہ کے افسران کے علاوہ 16 دوست ممالک کے افسران بھی شامل تھے، جو اس اسٹاف کورس کا حصہ ہیں۔ بین الاقوامی افسران کی موجودگی نے اس نشست کو ایک عالمی تناظر بخشا، جہاں پاکستان کے سفارتی نظریات کو بین الاقوامی تناظر میں بھی پیش کیا گیا۔
نشست کے دوران شرکاء کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی، جس میں وزارتِ خارجہ کے تنظیمی ڈھانچے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصول، علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کو درپیش چیلنجز، اور پاکستان کے سفارتی کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاست، مسئلہ کشمیر، افغان امن عمل، چین کے ساتھ تعلقات (خصوصاً CPEC)، اور مشرق وسطیٰ میں پاکستان کا مؤقف بھی زیر بحث آیا۔
طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول “امن، دوستی اور ترقی” ہے، اور وزارتِ خارجہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام، خودمختاری اور باہمی مفاد کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی اداروں اور وزارتِ خارجہ کے درمیان مضبوط رابطہ ملکی مفادات کے تحفظ کے لیے نہایت ضروری ہے، اور ایسے دورے دونوں اداروں کے مابین ہم آہنگی بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
اس موقع پر شرکاء نے وزارتِ خارجہ کے پیشہ ورانہ انداز، معلوماتی بریفنگ اور مہمان نوازی کو سراہا اور کہا کہ اس دورے سے انہیں پاکستان کی سفارتی حکمت عملیوں کو بہتر انداز میں سمجھنے کا موقع ملا۔
دورے کے اختتام پر یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا، اور گروپ فوٹو لیا گیا جس میں وزارتِ خارجہ اور کورس شرکاء نے شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button