پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

اسلام آباد ائرپورٹ پر مسافروں کی شکایات کا نوٹس، وفاقی محتسب کی ہدایت پر خصوصی معائنہ ٹیم کا دورہ، فوری اقدامات

چند مسافروں نے ٹیم کو بتایا کہ وہ صرف ایک ہفتے کی چھٹی پر پاکستان آئے ہیں، لیکن ان کا سامان تین دن سے نہیں ملا

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز

اسلام آباد: وفاقی محتسب سید اعجاز احمد قریشی نے اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر اندرون و بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں، بالخصوص بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے موصول ہونے والی متعدد شکایات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی معائنہ ٹیم روانہ کی ہے۔ اس ٹیم کی سربراہی وفاقی محتسب کے ایڈوائزر میجر جنرل (ریٹائرڈ) ہارون سکندر پاشا نے کی، جب کہ ٹیم میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے وفاقی محتسب کے شکایات کمشنر ڈاکٹر انعام الحق جاوید اور کنسلٹنٹ پرویز حلیم راجپوت بھی شامل تھے۔

معائنہ ٹیم نے اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کے مختلف اہم شعبہ جات بشمول قومی و بین الاقوامی لاؤنجز، امیگریشن، کسٹمز، ایف آئی اے، اے ایس ایف، اے این ایف، Luggage Area، اور وفاقی محتسب کے قائم کردہ "یکجا سہولتی ڈیسک” کا تفصیلی جائزہ لیا اور موقع پر موجود مسافروں سے براہ راست ملاقات کرکے ان کے مسائل اور شکایات سنیں۔

مسافروں کی شکایات: تاخیر، بدتمیزی اور سامان کی گمشدگی

دورہ کے دوران سب سے زیادہ شکایات امیگریشن کے عملے کی جانب سے تاخیر، ایف آئی اے، اے ایس ایف، اے این ایف اور کسٹمز حکام کی طرف سے غیر ضروری سوالات اور ناروا سلوک سے متعلق تھیں۔ بیرون ملک سے آنے والے متعدد مسافروں نے سامان کی دیر سے فراہمی یا مکمل گمشدگی کی شکایت بھی کی۔

دبئی سے آنے والے چند مسافروں نے ٹیم کو بتایا کہ وہ صرف ایک ہفتے کی چھٹی پر پاکستان آئے ہیں، لیکن ان کا سامان تین دن سے نہیں ملا۔ وہ روزانہ ائرپورٹ کے چکر لگا رہے ہیں مگر پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے کوئی واضح جواب نہیں دیا جا رہا۔ معائنہ ٹیم نے موقع پر ہی متعلقہ حکام کو طلب کرکے ان کا سامان مسافروں کو واپس دلوایا۔

اسی طرح دو عمرہ زائرین نے شکایت کی کہ انہیں اپنی فلائٹ کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ معائنہ ٹیم نے فوری طور پر معاملہ حل کرواتے ہوئے ان کی رہنمائی کی اور فلائٹ کی معلومات فراہم کیں۔

ہدایات: اطلاع کا بروقت نظام، سہولتی کاؤنٹرز میں اضافہ

معائنہ ٹیم نے ائرپورٹ انتظامیہ کو واضح ہدایات جاری کیں کہ کسی بھی فلائٹ کی منسوخی یا شیڈول میں تبدیلی کی صورت میں مسافروں کو بروقت فون کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جائے تاکہ انہیں غیر ضروری مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

علاوہ ازیں ٹیم نے ہدایت کی کہ فلائٹوں کی تعداد کے تناسب سے سہولتی کاؤنٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، اور بزرگ شہریوں کے لیے علیحدہ کاؤنٹرز قائم کیے جائیں۔ ٹیم کو بتایا گیا کہ کاؤنٹرز کی تعداد میں اب اضافہ کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، وہیل چیئر استعمال کرنے والے مسافروں، سفارتکاروں اور ارکانِ پارلیمنٹ کے لیے بھی الگ سہولتی کاؤنٹرز قائم کرنے کی ہدایات دی گئیں۔

”یکجا سہولتی ڈیسک“ کا معائنہ، 12 اداروں کے نمائندگان سے ملاقات

معائنہ ٹیم نے وفاقی محتسب کی ہدایت پر قائم کیے گئے "یکجا سہولتی ڈیسک” کا بھی معائنہ کیا جہاں 12 وفاقی ایجنسیوں کے نمائندگان ہمہ وقت موجود ہوتے ہیں تاکہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ ٹیم نے نہ صرف شکایات رجسٹر چیک کیے بلکہ ایجنسیوں کے نمائندگان سے شکایات کی نوعیت اور ان کے ازالے کے عمل سے متعلق معلومات بھی حاصل کیں۔

ٹیم نے تمام متعلقہ اداروں کے مقامی سربراہان کو ہدایات دیں کہ وہ مسافروں، بالخصوص اوورسیز پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں اور شکایات کے فوری ازالے کو یقینی بنائیں۔

ابتدائی رپورٹ پیش، بایومیٹرک حاضری لازمی، OPF کو نگرانی کی ذمہ داری

معائنہ ٹیم نے دورے کے بعد اپنی ابتدائی رپورٹ وفاقی محتسب کو پیش کر دی ہے۔ رپورٹ میں ائرپورٹ انتظامیہ کے مثبت اقدامات کے ساتھ ساتھ کمزوریوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ وفاقی محتسب نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) اور ائرپورٹ منیجر کو ہدایت دی ہے کہ یکجا سہولتی ڈیسک پر تمام اداروں کے نمائندگان کی بایومیٹرک حاضری کو یقینی بنایا جائے۔ اس عمل کی نگرانی کی ذمہ داری اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (OPF) کو سونپی گئی ہے تاکہ عملدرآمد میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو۔


یہ دورہ نہ صرف اسلام آباد ائرپورٹ کے انتظامی مسائل کو بے نقاب کرنے کا باعث بنا بلکہ وفاقی محتسب کے فوری اقدامات سے متاثرہ مسافروں کو بروقت ریلیف بھی فراہم کیا گیا۔ اس اقدام کو اوورسیز پاکستانیوں نے نہایت سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی نگرانی کا عمل جاری رہے گا تاکہ ائرپورٹس پر مسافروں کو عالمی معیار کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button