
ٹی ایل پی کے نام پر فساد ناقابلِ قبول، مذہب کے تقدس کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے: وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری
اسلحے کے زور پر پولیس کی گاڑیاں چھینی گئیں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملے کیے گئے
قاسم بخاری-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب محترمہ عظمٰی بخاری نے ڈی جی پی آر لاہور میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی حالیہ سرگرمیوں، ریاستی اقدامات اور حکومت پنجاب کے ترقیاتی وژن پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران تشدد، اشتعال انگیزی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے جو واقعات پیش آئے، وہ نہ صرف قابلِ مذمت بلکہ ناقابلِ برداشت بھی ہیں۔
پولیس پر حملے اور سرکاری گاڑیوں کی چھیناجھپٹی: ریاستی رٹ کا چیلنج
عظمٰی بخاری نے شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی کی قیادت اپنے کارکنان کو پولیس پر حملے کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر اکساتی رہی، جس کے نتیجے میں اسلحے کے زور پر پولیس کی گاڑیاں چھینی گئیں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملے کیے گئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے عناصر جو ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں گے، ان کے خلاف بلا امتیاز اور سخت کارروائی کی جائے گی۔
احتجاج میں جھوٹی لاشوں کا پراپیگنڈا اور عوامی ہمدردی کا ناجائز استعمال
وزیر اطلاعات نے انکشاف کیا کہ ٹی ایل پی کے احتجاج میں عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے جھوٹی لاشوں کا پراپیگنڈا کیا گیا، تاکہ ہمدردی سمیٹی جا سکے اور رائے عامہ کو گمراہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور فلسطین کے نام پر دنگا فساد کا جواز دینا نہ صرف شرمناک ہے بلکہ مذہب کے تقدس کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔
ریاستی اقدامات: سمری زیرِ غور، مکمل عملدرآمد جاری
عظمٰی بخاری نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے خلاف ریاستی فیصلوں پر مکمل طور پر عملدرآمد جاری ہے۔ اس حوالے سے ایک سمری وفاق کو بھجوائی گئی ہے، جس پر ایک دو روز میں فیصلہ متوقع ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ عوامی تحفظ اور ریاستی امن کے پیشِ نظر کیا جا رہا ہے، کسی فرقے یا مکتبِ فکر کے خلاف نہیں۔
والدین سے اپیل: نوجوانوں کو انتشار کا ایندھن نہ بنائیں
وزیر اطلاعات نے والدین سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو کسی بھی شدت پسند سرگرمی کا حصہ بننے سے روکیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو نوجوان تشدد، دہشت گردی یا تخریب کاری میں ملوث پائے جائیں گے، انہیں مستقبل میں کسی تعلیمی ادارے میں داخلہ، بیرونِ ملک ویزہ یا کسی بھی سرکاری سہولت سے محروم رکھا جائے گا۔
سعد رضوی کے اثاثے، بے نامی جائیدادیں اور اکاؤنٹس منجمد
عظمٰی بخاری نے انکشاف کیا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کے گھر سے سونا، قیمتی گھڑیاں، نایاب اشیاء اور بے نامی جائیدادوں کے شواہد برآمد ہوئے ہیں، جب کہ ان کے 95 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کو مالی یا سیاسی سہولت فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
مساجد و مدارس کی نگرانی محکمہ اوقاف کے سپرد
انہوں نے بتایا کہ مذہبی شدت پسندی کو روکنے اور مذہب کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے سے بچانے کے لیے مساجد و مدارس کا نظم و نسق محکمہ اوقاف کے تحت لایا جا رہا ہے۔ اب تک 130 مساجد کو حکومتی تحویل میں لیا جا چکا ہے، جبکہ 223 مدارس کی جیوٹیگنگ مکمل کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کا مقصد مذہبی آزادی پر قدغن نہیں، بلکہ انتہا پسندی کی بیخ کنی ہے۔
باباجی کی قبر: غلط فہمیاں دور
عظمٰی بخاری نے وضاحت کی کہ سعد رضوی کے والد مرحوم کی قبر کو کہیں منتقل نہیں کیا جا رہا، لیکن اس قبر کے نام پر چندہ اکٹھا کرنے، جذبات بھڑکانے یا اشتعال انگیزی کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔
مذہب کے نام پر خون بہانے والے عاشقِ رسول نہیں ہو سکتے
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جو لوگ خود کو عاشقِ رسول ﷺ کہہ کر دوسروں کو تکلیف دیتے ہیں یا خون بہاتے ہیں، وہ سیرتِ طیبہ کے پیروکار نہیں ہو سکتے۔ سرکارِ دو عالم ﷺ نے کسی کو بددعا تک نہیں دی، ایسے میں تشدد اور نفرت کا پرچار کرنے والے صرف اپنے سیاسی مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
تحریک فساد اور ٹی ایل پی ایک ہی سکے کے دو رخ
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ٹی ایل پی اور تحریک فساد درحقیقت ایک ہی سوچ کے پروردہ ہیں، دونوں نے مذہب کو بطور ہتھیار استعمال کیا اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی پریشر گروپ کو پنپنے نہیں دے گی، جو بھی ریاستی امن کو چیلنج کرے گا، وہ قانون کی گرفت میں آئے گا۔
ترقیاتی اقدامات: عوامی فلاح کے منصوبے جاری
پریس کانفرنس کے اختتام پر عظمٰی بخاری نے حکومتِ پنجاب کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے وعدوں پر تیز رفتار عملدرآمد جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کے لیے 15 اضلاع میں مالی امداد کی تقسیم شروع ہو چکی ہے، جبکہ عوامی سہولت کے لیے 33 موبائل پولیس اسٹیشنز اور خواتین کے مقدمات کے لیے 7 پنک موبائل یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح صحت کی سہولت دہلیز تک پہنچائی جا رہی ہے، اسی طرح انصاف اور قانون کی رسائی بھی ہر شہری تک ممکن بنائی جا رہی ہے۔
خلاصہ: ریاست کی رٹ مقدم، مذہب کا احترام لازم
عظمٰی بخاری کا یہ واضح پیغام تھا کہ ریاست کسی کو بھی مذہب کے نام پر انتشار پھیلانے یا پرتشدد سیاست کا موقع نہیں دے گی۔ مذہب کا احترام سب پر لازم ہے، اور جو عناصر اس مقدس جذبے کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کریں گے، وہ نہ قوم کے خیرخواہ ہیں نہ دین کے۔