اہم خبریںپاکستان

مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان: نئی حکومت سازی میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ

"پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر اب وزیراعظم انوار الحق کی حکومت کا حصہ نہیں رہے گی۔ ہم آئندہ صرف اپوزیشن کی حیثیت سے اپنا جمہوری، آئینی اور سیاسی کردار ادا کریں گے۔"

ناصر خان خٹک-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

مظفرآباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر نے آزاد حکومت سے علیحدگی اور اپوزیشن کا فعال کردار ادا کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ اگرچہ پاکستان پیپلز پارٹی کو تحریک عدم اعتماد لانے کا آئینی و جمہوری حق حاصل ہے، لیکن مسلم لیگ (ن) نہ صرف اس کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ کسی نئی حکومت میں شامل ہونے سے بھی گریز کرے گی۔

یہ فیصلہ صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر، شاہ غلام قادر کی زیر صدارت تمام پارٹی فورمز پر اتفاق رائے سے کیا گیا۔ اس اعلان سے خطے کی سیاسی صورتحال میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے جس کے اثرات آئندہ دنوں میں واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔


"آئندہ حکومت میں شامل نہیں ہوں گے، صرف عوامی مینڈیٹ پر مبنی حکومت کو تسلیم کیا جائے گا”

شاہ غلام قادر نے پریس کانفرنس اور جاری بیان میں کہا کہ:

"پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر اب وزیراعظم انوار الحق کی حکومت کا حصہ نہیں رہے گی۔ ہم آئندہ صرف اپوزیشن کی حیثیت سے اپنا جمہوری، آئینی اور سیاسی کردار ادا کریں گے۔”

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کسی بھی "غیر فطری حکومت سازی” میں شامل نہیں ہوگی اور جو کوئی بھی ایسی سوچ رکھتا ہے، وہ جماعتی پالیسی سے انحراف کا مرتکب سمجھا جائے گا۔


عوامی مسائل، گورننس اور تعمیر و ترقی کے لیے نئے عام انتخابات ضروری قرار

صدر مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کو اس وقت ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو عوامی اعتماد کے بل بوتے پر قائم ہو۔ انہوں نے کہا:

"ہماری جماعت سمجھتی ہے کہ موجودہ بحرانوں اور بدانتظامی کا حل صرف اور صرف نئے عام انتخابات کے انعقاد میں ہے۔ ایک عوامی مینڈیٹ سے آنے والی حکومت ہی ریاستی معاملات کو درست سمت میں ڈال سکتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مضبوط اور مستحکم حکومت ہی گورننس کے نظام کو بہتر، تعمیر و ترقی کے عمل کو بحال، اور میرٹ پر مبنی فیصلوں کو یقینی بنا سکتی ہے۔ ان کے مطابق ایسی حکومت ہی پاکستان کے ساتھ نظریاتی رشتوں کو بھی مزید مستحکم بنا سکتی ہے۔


مسلم لیگ (ن) کی تنظیمی پوزیشن اور انتخابی تیاریوں پر اعتماد

شاہ غلام قادر نے اپنی جماعت کی سیاسی مقبولیت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر اور مہاجرین مقیم پاکستان میں ایک مضبوط، منظم اور عوامی جماعت کے طور پر ابھری ہے۔ ان کے مطابق:

"ہماری جماعت نے ہمیشہ عوامی خدمت، جمہوریت کے استحکام اور قانون کی بالادستی کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کیا ہے، اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔”

انہوں نے اعلان کیا کہ مسلم لیگ (ن) آئندہ عام انتخابات میں بھرپور عوامی حمایت کے ساتھ حصہ لے گی اور قائد محترم میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف کی رہنمائی میں ایک مضبوط، عوامی اور ترقی پسند حکومت قائم کی جائے گی۔


پیپلز پارٹی کی ممکنہ تحریک عدم اعتماد پر مؤقف

شاہ غلام قادر نے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ:

"یہ ان کا جمہوری حق ہے اور ہم اس کی مخالفت نہیں کرتے، لیکن ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کا واضح مؤقف ہے کہ نئی حکومت سازی کی بجائے عوام سے نیا مینڈیٹ حاصل کیا جائے۔”


سیاسی تجزیہ

مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے علیحدگی اور نئی حکومت سازی میں شمولیت سے انکار نے آزاد کشمیر کی سیاسی بساط پر ایک نئی چال بچھا دی ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف خطے میں ممکنہ سیاسی جوڑ توڑ کی راہ میں رکاوٹ بنے گا بلکہ آنے والے انتخابات کو مرکزی حیثیت دے گا۔

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں حکومتیں اکثر تحریک عدم اعتماد، اتحادوں اور مفاہمتوں کے نتیجے میں بنتی رہی ہیں، تاہم مسلم لیگ (ن) کا یہ غیر متزلزل مؤقف ممکنہ طور پر عوامی سیاست اور انتخابی عمل کو تقویت دے گا۔


نتیجہ: اپوزیشن کا مضبوط کردار، انتخابات کی طرف پیش قدمی

شاہ غلام قادر کے حالیہ بیان سے یہ بات بالکل واضح ہو گئی ہے کہ مسلم لیگ (ن) اب ایک فعال اپوزیشن کے طور پر آزاد کشمیر کی سیاسی میدان میں سرگرم رہے گی اور اپنی نظریاتی بنیادوں، تنظیمی قوت اور عوامی حمایت کے ساتھ آئندہ عام انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button