سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز وزیراعظم آفس کے ساتھ
ریاض: پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے قرضوں کی فراہمی کو حل نہ ہونے والا مسئلہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس بات کا ادراک کرنا ہو گا کہ ماحولیاتی تبدیلی نہ صرف ایک ماحولیاتی مسئلہ ہے بلکہ یہ انسانیت کی بقاء کا مسئلہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بیان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کانفرنس میں ایک اعلیٰ سطح کے گول میز مباحثے کے دوران آیا، جس کا موضوع تھا "کیا انسانیت صحیح سمت کی طرف گامزن ہے؟”
پاکستان کی نوجوانوں پر مشتمل آبادی: ایک چیلنج اور موقع
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ترقی کے وژن کی تعریف کی اور کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے دنیا کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان کی نوجوان آبادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو ایک بڑا چیلنج اور موقع دونوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کو ہنر اور تربیت فراہم کر کے انہیں معاشرے کے مفید شہری بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ خود روزگار کمانے کے قابل ہو سکیں اور ملک کی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
ماحولیاتی تبدیلی: عالمی ذمہ داری کا مطالبہ
وزیراعظم شہباز شریف نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے، حالانکہ ہمارا ملک ماحولیاتی بگاڑ میں حصہ ڈالنے والے بڑے ممالک میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد بحالی اور تعمیر نو کے لیے عالمی سطح پر مزید فنڈز کی ضرورت ہے، تاہم قرضوں کی فراہمی اس مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔
وزیراعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "مسلسل قرضوں سے ملکی معیشت کمزور پڑتی ہے، اور قرضوں کے بوجھ تلے دبنے کے باعث ہم اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال نہیں کر پاتے۔ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی انسانی مسئلہ ہے جسے حل کرنے کے لیے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا اور آگے آنا ہوگا۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی بحران کا حل قرضوں کے ذریعے نہیں، بلکہ عالمی سطح پر یکجہتی اور تعاون کے ذریعے ممکن ہے۔
عالمی سطح پر تعاون کی اہمیت
وزیراعظم نے عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں برابری کی بنیاد پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اگر ہم ایک دوسرے کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کریں تو ہم دنیا کو صحیح سمت میں لے جا سکتے ہیں اور عالمی سطح پر انسانیت کی فلاح کے لیے اہم اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی پذیر ممالک کو اپنے وسائل کی بھرپور استفادہ کے لیے مواقع فراہم کرنے ہوں گے تاکہ وہ عالمی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
پاکستان کی معاشی پوزیشن: قرضوں کی حقیقت
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی معاشی پوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان نے عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے حاصل کیے ہیں، تاہم یہ قرضے صرف عارضی حل ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں قرضوں کے بوجھ سے نجات حاصل کرنے کے لیے معاشی اصلاحات اور استحکام کی ضرورت ہے، تاکہ ہم مستقل طور پر اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکیں۔” وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے ترقیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے زیادہ مالی معاونت کی ضرورت ہے۔
فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کانفرنس
فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو (FII) کانفرنس کا مقصد عالمی سطح پر سرمایہ کاری، ترقی، اور ماحولیاتی چیلنجز پر بات چیت کرنا ہے۔ اس کانفرنس میں مختلف عالمی رہنماؤں، کاروباری شخصیات، اور ماہرین نے شرکت کی، جنہوں نے عالمی مسائل جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلی، معاشی ترقی، اور امن و استحکام پر بات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس کانفرنس میں پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا اور عالمی سطح پر پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے عالمی برادری سے بھرپور تعاون کی اپیل کی۔
پاکستان کا عالمی سطح پر ترقی کے لیے تعاون کا عزم
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں عالمی سطح پر پاکستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پوزیشن ہمیشہ عالمی امن اور ترقی کی حمایت میں رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان عالمی سطح پر پائیدار ترقی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کو تیار ہے، اور اس کے لیے عالمی برادری کی مدد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ "پاکستان نے عالمی سطح پر ترقی، امن، اور خوشحالی کے لیے ہمیشہ تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ دنیا ہمارے اس عزم کو تسلیم کرے گی اور پاکستان کے ساتھ مل کر عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرے گی۔”
اختتام
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ خطاب ایک اہم پیغام تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی، غربت، اور عالمی امن کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عالمی سطح پر یکجہتی اور تعاون ضروری ہے۔ پاکستان نے اپنے وسائل کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے بھی اس بات کی توقع کی ہے کہ وہ ماحولیاتی بحران کے حل کے لیے کردار ادا کرے گا اور ترقی پذیر ممالک کے لیے زیادہ مواقع فراہم کرے گا۔ وزیراعظم کی یہ بات واضح کرتی ہے کہ پاکستان کی ترقی اور فلاح کے لیے عالمی اشتراک ضروری ہے، اور صرف اسی صورت میں عالمی چیلنجز کا مؤثر جواب دیا جا سکتا ہے۔



