
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے تاجکستان کے وزیرِ دفاع کی ملاقات — دفاعی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں بالخصوص تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون خطے میں امن، استحکام اور باہمی اعتماد کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ
راولپنڈی، 13 نومبر (اے پی پی) — تاجکستان کے وزیرِ دفاع کرنل جنرل سوبرزادہ امام علی عبدالرحیم نے پیر کے روز جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) جنرل ساحر شمشاد مرزا، NI, NI (M) سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک-تاجک دفاعی تعاون، علاقائی سلامتی اور انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
ملاقات میں دونوں فریقین نے دوطرفہ دلچسپی کے امور پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان فوجی تعلقات کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں بالخصوص تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون خطے میں امن، استحکام اور باہمی اعتماد کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
چیئرمین جے سی ایس سی نے کہا کہ دونوں ممالک دفاعی تربیت، انسدادِ دہشت گردی، سرحدی تحفظ اور عسکری تبادلوں میں قریبی شراکت داری قائم کیے ہوئے ہیں، جسے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی میں کامیابیوں کا اعتراف
تاجک وزیرِ دفاع کرنل جنرل امام علی عبدالرحیم نے پاکستان کی مسلح افواج کی انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں پیشہ ورانہ مہارت، کامیابیوں اور قربانیوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جس سے نہ صرف ملک بلکہ پورے خطے میں امن قائم کرنے میں مدد ملی۔
خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور تاجکستان کو خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات کو مزید مضبوط بنانا چاہیے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دفاعی تعاون، انٹیلی جنس شیئرنگ، سرحدی سلامتی اور عسکری تربیت کے شعبوں میں تعاون کو ادارہ جاتی بنیادوں پر استوار کیا جائے گا۔
گارڈ آف آنر اور اعزاز
ملاقات سے قبل تینوں افواج کے دستے (Army, Navy, Air Force) پر مشتمل ایک سہ فریقی گارڈ آف آنر کی تقریب منعقد ہوئی۔
تاجک وزیرِ دفاع کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے چیئرمین جے سی ایس سی سے تفصیلی ملاقات کی۔
پاک-تاجک تعلقات: علاقائی ہم آہنگی کی بنیاد
پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دفاع، تجارت، توانائی، اور سرحدی سلامتی کے شعبوں میں طویل المدت شراکت داری موجود ہے۔
دونوں ممالک شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سمیت مختلف علاقائی و بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دفاعی تعلقات مزید گہرے، مؤثر اور پائیدار ثابت ہوں گے، جو خطے میں امن و ترقی کی راہیں ہموار کریں گے۔



