پاکستاناہم خبریں

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائیاں، انڈین پراکسی فتنۂ الخوارج کے چار دہشت گرد ہلاک

سیکیورٹی حکام کے مطابق، باجوڑ میں بھارتی پراکسیز کی سرگرمیوں کے شواہد ملنے پر گزشتہ چند ماہ میں کارروائیاں مزید سخت کی گئی ہیں۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز نے 17 اور 18 نومبر 2025 کے دوران انڈین پراکسی فتنۂ الخوارج سے وابستہ چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ کارروائیاں وژن "اعظم استحکم” کے تحت جاری انسداد دہشت گردی اقدامات کا حصہ تھیں، جن کا مقصد صوبے میں موجود بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد نیٹ ورکس کا مکمل خاتمہ ہے۔


باجوڑ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، ایک دہشت گرد ہلاک

فوج کے مطابق، ضلع باجوڑ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک بڑا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (IBO) کیا گیا۔
آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا محاصرہ کیا، جہاں سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

  • جھڑپ کے نتیجے میں ایک خطرناک خارجی دہشت گرد مارا گیا۔

  • دہشت گرد کے قبضے سے جدید اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا۔

  • ہلاک دہشت گرد صوبے میں ٹارگٹ کلنگ اور بم حملوں میں ملوث تھا۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق، باجوڑ میں بھارتی پراکسیز کی سرگرمیوں کے شواہد ملنے پر گزشتہ چند ماہ میں کارروائیاں مزید سخت کی گئی ہیں۔


شمالی وزیرستان,اسپن وام اور ذاکر خیل میں دو مزید دہشت گرد ہلاک

شمالی وزیرستان کے علاقوں اسپن وام اور ذاکر خیل میں بھی انٹیلی جنس کی بنیاد پر الگ الگ کارروائیاں کی گئیں۔

  • دو خطرناک خارجی دہشت گرد مقابلے میں مارے گئے۔

  • دہشت گرد متعدد حملوں، اغوا برائے تاوان اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

  • ان کے ٹھکانوں سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور مواصلاتی آلات برآمد ہوئے۔

حکام کے مطابق بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے یہ دہشت گرد قبائلی اضلاع میں عدم استحکام پھیلانے کے منصوبوں پر کام کر رہے تھے۔


ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی، ایک اور خارجی کا خاتمہ

ایک اور کارروائی ڈیرہ اسماعیل خان میں کی گئی جہاں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن میں فتنۂ الخوارج سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔

  • دہشت گرد کی شناخت دہشت گرد نیٹ ورک کے ایک سرگرم رکن کے طور پر ہوئی۔

  • وہ ضلع میں ہونے والی متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔

سیکیورٹی فورسز کے مطابق، کارروائی کے دوران کسی شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔


بھارتی سرپرستی میں سرگرم نیٹ ورک کو بڑا دھچکا

فورسز نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام دہشت گرد بھارتی سپانسرڈ نیٹ ورک کا حصہ تھے، جو پاکستان کے قبائلی اور سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کو منظم کر رہا تھا۔

  • دہشت گردوں سے برآمد شدہ اسلحہ

  • جدید گولہ بارود

  • ٹارگٹنگ آلات

  • اور رابطہ کاری کے جدید سیٹس

اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ گروہ بیرونی معاونت سے فعال تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ خوارج کے یہ گروہ قبائلی علاقوں میں سیکورٹی فورسز، قبائلی عمائدین اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے میں سرگرم تھے۔


وژن ’’اعظم استحکم‘‘ کے تحت کارروائیاں مزید تیز — دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم

سرکاری ترجمان کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے وفاقی سپریم کمیٹی کی منظور کردہ حکمت عملی وژن "اعظم استحکم” کے تحت پورے ملک میں انسداد دہشت گردی کے جامع آپریشنز کر رہے ہیں۔

  • صوبہ خیبر پختونخوا میں سینیٹائزیشن آپریشنز جاری ہیں،

  • بیرونی سرپرستی یافتہ نیٹ ورکس کی باقیات کو مکمل طور پر ختم کرنا حکومت اور ریاستی اداروں کا واضح مقصد ہے۔

ترجمان نے کہا:

“پاکستانی فورسز ملک دشمن عناصر کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گی۔ دہشت گردی کے خطرے اور غیر ملکی حمایت یافتہ نیٹ ورکس کے عوام اور ریاست پر حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔”


عوام کا تعاون اہم — فورسز کا عزم برقرار

حکام نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے عوام کا تعاون نہایت اہم ہے، اور سیکیورٹی فورسز ہر قیمت پر ملک میں امن و امان یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button