
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،سیکورٹی فورسز کے ساتھ
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں صدر کوہاٹ روڈ پر واقع فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈ کوارٹرز پر آج صبح تقریباً 8 بجے فتنہ الخوارج نے حملے کی کوشش کی، جسے سیکیورٹی فورسز نے بروقت اور بہادری سے ناکام بنا دیا۔ حملے میں تین ایف سی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے، جبکہ تینوں دہشت گرد مارے گئے۔
حملے کی تفصیلات
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک خودکش حملہ آور نے ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی گیٹ پر دھماکا کیا، جس کے فوراً بعد دو مزید مسلح فتنہ الخوارج دہشت گرد اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی شدید آوازیں سنائی دیں۔
ایف سی اہلکاروں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے دونوں مسلح خوارج حملہ آوروں کو گیٹ کے باہر ہی ہلاک کر دیا، جبکہ خودکش بمبار دھماکے کے نتیجے میں موقع پر ہلاک ہوگیا۔ سیکیورٹی اہلکاروں کی بروقت کارروائی نے ممکنہ بڑے جانی نقصان کو روک دیا۔
جانی نقصان اور زخمیوں کی حالت
حملے میں فیڈرل کانسٹیبلری کے 3 اہلکار شہید ہوئے، جبکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 2 ایف سی اہلکاروں اور 7 شہریوں سمیت 9 افراد زخمی ہوئے، جنہیں مختلف اسپتالوں منتقل کیا گیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی اور زیادہ تر کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔
ہلاک فتنہ الخوارج افغان شہری قرار
تحقیقات کے دوران ہلاک ہونے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ تینوں فتنہ الخوارج افغان شہری تھے، جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
سیکیورٹی فورسز کا آپریشن اور علاقے کا محاصرہ
حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کا تفصیلی معائنہ کیا اور شواہد جمع کیے گئے۔ کوہاٹ روڈ اور صدر کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی جبکہ ٹریفک بھی کچھ دیر کیلئے معطل رہی۔
حکومتی و اعلیٰ حکام کے بیانات
آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دو حملہ آور ہیڈکوارٹر کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے مگر اہلکاروں نے انہیں گیٹ پر ہی مار گرایا۔
سی سی پی او پشاور میاں سعید نے کہا کہ فیڈرل کانسٹیبلری کے جوانوں نے "غیر معمولی بہادری” کا مظاہرہ کرتے ہوئے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کیا۔
ڈپٹی کمانڈنٹ ایف سی جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ایف سی اہلکاروں نے انتہائی دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کو ناکام بنایا، تاہم اس دوران تین جوان جامِ شہادت نوش کر گئے۔
وزیراعظم اور وزیرِ داخلہ کا ردِعمل
وزیراعظم شہباز شریف نے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے بڑا سانحہ ٹل گیا۔ انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے اور ذمہ داران کی جلد گرفتاری کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی کے بہادر جوانوں نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ انہوں نے شہید اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا۔
تحقیقات جاری
سیکیورٹی اداروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ فتنہ الخوارج دہشت گردوں کو ممکنہ طور پر مقامی سہولت کاروں سے مدد ملی ہو سکتی ہے، جس کے حوالے سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔



