انٹرٹینمینٹ

پاکستان اسلام آباد میں پولیس کی بڑی کارروائی، ڈانس پارٹیاں اور مساج سینٹروں کے نام پر فحاشی کے اڈوں کے خلاف چھاپے، 21 لڑکیاں اور 19 مرد گرفتار

5 مختلف چھاپوں میں سے تین چھاپے اسلام آباد کے معروف علاقے ابوظہبی ٹاور میں کیے گئے، جہاں قحبہ خانوں کا سراغ ملا

ناصر خان خٹک.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

اسلام آباد: اسلام آباد پولیس نے شہر بھر میں فحاشی کے اڈوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے 5 چھاپوں کے دوران 21 لڑکیوں سمیت 40 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ کارروائی تھانہ شالیمار کی حدود میں کی گئی، جس کے دوران ڈانس پارٹیوں اور مساج سینٹروں کی آڑ میں چلنے والی جسم فروشی کی سرگرمیوں کا پردہ فاش کیا گیا۔

پولیس کی کارروائی اور گرفتاریاں

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق، 5 مختلف چھاپوں میں سے تین چھاپے اسلام آباد کے معروف علاقے ابوظہبی ٹاور میں کیے گئے، جہاں قحبہ خانوں کا سراغ ملا۔ اس کے علاوہ، روز پیلس اور نیچرل راکس نامی مساج سینٹروں پر بھی جسم فروشی کا دھندہ چل رہا تھا جسے پولیس نے بے نقاب کیا۔

پولیس نے بتایا کہ اس کارروائی کے دوران 21 لڑکیاں اور 19 مرد گرفتار کیے گئے، جن میں سے بیشتر افراد جسم فروشی کے دھندے میں ملوث تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں کئی غیر ملکی خواتین بھی شامل تھیں، جو پاکستان میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائی گئیں۔

علی ملک کا ملوث ہونا

پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے بیانات سے یہ بات سامنے آئی کہ جسم فروشی کے دھندے کا سرپرست علی ملک نامی شخص ہے، جو لڑکیوں کو مساج سینٹروں اور ڈانس پارٹیوں میں بھیجتا تھا۔ پولیس کے مطابق، علی ملک کا کردار ان کارروائیوں میں انتہائی اہم تھا، تاہم وہ اس کارروائی کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

گرفتار ہونے والی لڑکیوں نے بھی پولیس کو اپنے بیانات میں بتایا کہ علی ملک انہیں 4 ہزار روپے دے کر جسم فروشی کے دھندے میں ملوث کرتا تھا اور انہیں مساج سینٹروں اور ڈانس پارٹیز میں بھیجتا تھا۔

پولیس کا مؤقف اور مزید کارروائیاں

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان نے جسم فروشی کی سرگرمیوں کا اعتراف کیا ہے اور بتایا کہ یہ دھندہ شہر بھر میں پھیل چکا تھا۔ پولیس نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ فحاشی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس نے اس سلسلے میں قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور تمام گرفتار افراد کے خلاف تھانہ شالیمار میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس کی تفتیش جاری ہے اور علی ملک کے خلاف بھی گرفتاری کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔

گرفتار افراد کے خلاف مقدمات

پولیس نے گرفتار لڑکوں اور لڑکیوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے ہیں، جن میں جسم فروشی، غیر قانونی کاروبار کی سرپرستی اور فحاشی کی ترغیب دینا شامل ہیں۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی کریں تاکہ ایسے اڈوں کا قلع قمع کیا جا سکے۔

شہر میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیاں

اسلام آباد میں اس کارروائی سے پہلے بھی فحاشی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے تھے، لیکن پولیس کی حالیہ کارروائی نے اس نوعیت کے دھندوں کے پھیلاؤ کو مزید اجاگر کیا ہے۔ پولیس حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہر میں اس طرح کی سرگرمیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہر ممکنہ اقدام کریں گے۔

عوامی ردعمل اور آگاہی

اس کارروائی کے بعد شہریوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف آگاہی بڑھانے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد پولیس نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس قسم کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات پولیس کے ساتھ شیئر کریں تاکہ شہر میں امن و سکون برقرار رکھا جا سکے۔

اختتام: اسلام آباد پولیس کی یہ کارروائی شہر میں فحاشی کے اڈوں کے خلاف ایک اہم قدم سمجھی جا رہی ہے۔ پولیس نے گرفتار افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا آغاز کیا ہے اور اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ علی ملک جیسے افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آئندہ بھی اس طرح کی کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button